Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 23
ثُمَّ لَمْ تَكُنْ فِتْنَتُهُمْ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوْا وَ اللّٰهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِیْنَ
ثُمَّ : پھر لَمْ تَكُنْ : نہ ہوگی۔ نہ رہی فِتْنَتُهُمْ : ان کی شرارت اِلَّآ : سوائے اَنْ : کہ قَالُوْا : وہ کہیں وَاللّٰهِ : قسم اللہ کی رَبِّنَا : ہمارا رب مَا كُنَّا : نہ تھے ہم مُشْرِكِيْنَ : شرک کرنے والے
پھر نہ ہوگا ان کا فریب اس کے سوا کہ وہ کہیں گے قسم ہے اللہ کی جو ہمارا رب ہے ہم شرک کرنے والے نہ تھے۔
ان کا فریب یہی ہوگا کہ وہ کہیں گے (وَ اللّٰہِ رَبِّنَا مَا کُنَّا مُشْرِکِیْنَ ) (کہ اللہ کی قسم ہم تو شرک کرنے والے نہ تھے) وہاں کا عذاب دیکھیں گے تو جھوٹ بول کر عذاب سے بچنے کی کوشش کریں گے جیسا کہ دنیا میں بعض مرتبہ اپنے افعال و اعمال کا انکار کر کے دنیاوی حاکموں کے سامنے چھٹکارا پالیتے تھے۔ آخرت کے دن اللہ تعالیٰ قاضی ہوگا وہ علیم وخبیر سمیع بصیر ہے اس کے سامنے جھوٹ نہ چل سکے گا لیکن یہ لوگ اپنی ہٹ دھرمی سے اپنے قصور کا انکار ہی کردیں گے۔
Top