Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 4
وَ اِنَّكَ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِیْمٍ
وَاِنَّكَ : اور بیشک آپ لَعَلٰى خُلُقٍ عَظِيْمٍ : البتہ اخلاق کے بلند مرتبے پر ہیں
اور تمہارے اخلاق بہت (عالی) ہیں
(68:4) وانک لعلی خلق عظیم : اور بیشک آپ عظیم خلق کے مالک ہیں۔ یہ جملہ بھی جواب قسم میں سے ہے۔ مطلب یہ ہے کہ آپ بڑے اخلاق کے مالک ہیں کیونکہ آپ ایسی ایذا رساں اور توہین آمیز باتیں برداشت کرلیتے ہیں جو کہ دوسرے لوگ برداشت نہیں کرسکتے۔ اسی لئے رسول کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے :۔ اللہ کے راستہ میں جو دکھ مجھے دیا گیا وہ کسی کو نہیں دیا گیا۔ حضرت ابن عباس ؓ کا قول ہے کہ خلق عظیم سے مراد دین عظیم ہے یعنی دین اسلام ہے اس سے زیادہ پسندیدہ اور محبوب مجھے کوئی مذہب نہیں ہے (تفسیر مظہری) ۔
Top