Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 11
فَوَیْلٌ یَّوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِیْنَۙ
فَوَيْلٌ : پس ہلاکت ہے يَّوْمَئِذٍ : اس دن لِّلْمُكَذِّبِيْنَ : جھٹلانے والوں کے لیے
سو اس دن بڑی ہی خرابی (اور ہلاکت) ہے ان جھٹلانے والوں کے لئے
[ 10] جھٹلانے والوں کے لئے بڑی خرابی۔ والعیاذ باللّٰہ : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ اس روز جھٹلانے والوں کیلئے بڑی ہی ہولناک خرابی اور ہلاکت و تباہی ہوگی۔ والعیاذ باللّٰہ۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ اس روز بڑی خرابی ہوگی جھٹلانے والوں کیلئے جنہوں نے پیغام حق و ہدایت کو جھٹلا کر اپنے آپ کو ہلاکت و تباہی کی راہ پر ڈال دیا تھا کہ زندگی کی پونجی کو انہوں نے حق و صدق کی تکذیب و انکار میں ضائع کردیا ہوگا، اور آخرت کے لئے کمائی سے وہ محروم رہے ہوں گے، جو اس یوم عظیم میں ان کو کام آتی، اور اب کمائی اور تلافیئِ مافات کی کوئی صورت ممکن نہیں ہوگی، اس لئے اس روز ان کو اپنی تکذیب اور انکار حق کی پاداش میں ہمیشہ کیلئے عذاب الیم بھگتنا ہوگا۔ سو اس سے بڑھ کر ہلاکت و خرابی اور تباہی و نقصان اور کیا ہوسکتا ہے ؟ والعیاذ باللّٰہ العزیز الرحمن، پس تکذیب حق خرابیوں کی خرابی اور محرومیوں کی محرومی ہے، والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا اور صاف صریح طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ جھٹلانے والوں کے اس روز بڑی ہی ہولناک خرابی ہلاکت و تباہی ہے۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اللہ ہمیشہ اور ہر طرف سے اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے اور ہر قسم کے زیغ و ضلال سے ہمیشہ محفوظ و مامون رکھے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top