Al-Quran-al-Kareem - Ibrahim : 51
لِیَجْزِیَ اللّٰهُ كُلَّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ
لِيَجْزِيَ : تاکہ بدلہ دے اللّٰهُ : اللہ كُلَّ نَفْسٍ : ہر جان مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا (کمائی) اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ سَرِيْعُ الْحِسَابِ : جلد حساب لینے والا
تاکہ اللہ ہر جان کو اس کا بدلہ دے جو اس نے کمایا۔ بیشک اللہ بہت جلد حساب لینے والا ہے۔
لِيَجْزِيَ اللّٰهُ كُلَّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ : یعنی قیامت کے دن کا یہ سارا سلسلہ اس لیے ہوگا تاکہ اللہ تعالیٰ ہر شخص کو اس کی کمائی کی جزا دے، نیکوں کو نیک اور بدوں کو بد جزا دے۔ اِنَّ اللّٰهَ سَرِيْعُ الْحِسَابِ : اس میں دو چیزیں شامل ہیں، ایک تو یہ کہ یوم حساب بہت جلد آنے والا ہے، فرمایا : (اِقْتَرَبَ للنَّاسِ حِسَابُهُمْ) [ الأنبیاء : 1 ] ”لوگوں کے لیے ان کا حساب بہت قریب آگیا۔“ اور فرمایا : (اَتٰٓى اَمْرُ اللّٰهِ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْهُ) [ النحل : 1 ] ”اللہ کا حکم آگیا، سو اس کے جلد آنے کا مطالبہ نہ کرو۔“ دوسری یہ کہ اللہ تعالیٰ کو حساب لینے میں کوئی دیر نہیں لگتی، آنکھ جھپکنے میں سب کچھ سامنے آجائے گا، فرمایا : (وَكُلَّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰهُ طٰۗىِٕرَهٗ فِيْ عُنُقِهٖ ۭ وَنُخْرِجُ لَهٗ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ كِتٰبًا يَّلْقٰىهُ مَنْشُوْرًا 13؀ اِقْرَاْ كِتٰبَكَ ۭ كَفٰى بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيْبًا) [ بنی إسرائیل : 13، 14 ] ”اور ہر انسان کو، ہم نے اسے اس کا نصیب اس کی گردن میں لازم کردیا ہے اور قیامت کے دن ہم اس کے لیے ایک کتاب نکالیں گے، جسے وہ کھولی ہوئی پائے گا۔ اپنی کتاب پڑھ، آج تو خود اپنے آپ پر بطور محاسب کافی ہے۔“
Top