Tafseer-e-Mazhari - Ibrahim : 51
لِیَجْزِیَ اللّٰهُ كُلَّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَرِیْعُ الْحِسَابِ
لِيَجْزِيَ : تاکہ بدلہ دے اللّٰهُ : اللہ كُلَّ نَفْسٍ : ہر جان مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا (کمائی) اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ سَرِيْعُ الْحِسَابِ : جلد حساب لینے والا
یہ اس لیے کہ خدا ہر شخص کو اس کے اعمال کا بدلہ دے۔ بےشک خدا جلد حساب لینے والا ہے
لیجزی اللہ کل نفس ما کسبت تاکہ جس شخص نے جو کچھ کیا ہے ‘ اس کا بدلہ اللہ اس کو دے دے۔ نفس سے مراد ہے : مجرم شخص۔ عام آدمی بھی مراد ہوسکتا ہے ‘ فرمانبردار ہو یا نافرمان ‘ کیونکہ مجرموں کو سزا دینے کا جب اظہار کردیا گیا تو اطاعت گزاروں کو اطاعت ثواب دیا جانا معلوم ہی ہوگیا۔ اوّل صورت میں لِیَجْزِیَ کا تعلق مُقَرَّنِیْن یا تَغْشٰی وغیرہ سے ہوگا اور دوسری صورت میں اس کا تعلق بَرَزُوْا سے۔ ان اللہ سریع الحساب بیشک اللہ بہت تیز حساب لینے والا ہے۔ سیوطی نے کہا : یعنی ایک سے حساب فہمی اس کو دوسرے کی حساب فہمی سے نہیں روکتی (ایک ہی وقت میں سب کا حساب لے لے گا) سیوطی نے جلالین میں یہ بھی لکھا ہے کہ آدھے دن یعنی اس دنیوی دن کی نصف مدت میں سب کی حساب فہمی کرلے گا۔ اس کا ثبوت حدیث سے ملتا ہے۔ نخعی کا بیان ہے : وہ لوگ (غالباً صحابہ) خیال کرتے تھے کہ قیامت کے دن اللہ لوگوں کے حساب سے آدھے دن کی مدت میں فارغ ہوجائے گا ‘ یہاں تک کہ ایک فریق جنت میں اور دوسرا فریق دوزخ میں قیلولہ کرے گا (دوپہر گذارے گا) رواہ ابو نعیم وابن المبارک۔ ابن ابی حاتم اور ابن مبارک نے بیان کیا کہ حضرت ابن مسعود نے فرمایا : اس دن کا آدھا حصہ گزرنے نہ پائے گا کہ یہ (جنت والے جنت میں) اور وہ (دوزخ والے دوزخ میں) قیلولہ کریں گے۔ حضرت ابن مسعود نے اس کے بعد (قیلولہ کرنے کے ثبوت میں) یہ آیات تلاوت فرمائیں؛ اَصْحَابُ الْجَنَّۃِ یَوْمَءِذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّاَحْسَنُ مَقِیْلاً- ثُمَّ اِنَّ مَقِیْلَھُمْ لاَ اِلَی الْجَحِیْمِ (اوّل آیت اہل جنت کے قیلولہ کا بیان ہے اور دوسری آیت میں دوزخیوں کے قیلولہ کا) ۔ ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس کا قول نقل کیا ہے کہ وہ صرف دوپہر تک کا وقت ہوگا ‘ پھر اولیاء اللہ (جنت کے اندر) کشادہ چشم حوروں کے ساتھ مسہریوں پر (دوپہری گذاریں گے یعنی) قیلولہ کریں گے اور اللہ کے دشمن شیطانوں کے ساتھ جکڑے ہوئے ہوں گے۔ میں کہتا ہوں : مذکورۂ بالا اقوال صحابہ سے معلوم ہوتا ہے کہ آدھے دن سے مراد ہے : آخرت کا آدھا دن (اس سے دنیوی دن کا آدھا حصہ مراد نہیں ہے) ۔
Top