Tafseer-e-Baghwi - At-Takaathur : 5
كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْیَقِیْنِؕ
كَلَّا : ہرگز نہیں لَوْ : کاش تَعْلَمُوْنَ : تم جانتے عِلْمَ الْيَقِيْنِ : علم یقین
دیکھو ! اگر تم جانتے (یعنی) یقین (رکھتے تو غفلت نہ کرتے)
5 ۔” کلالو تعلمون علم الیقین “ یعنی علم یقینی۔ پس علم کی اضافت یقین کی طرف ایسے ہے جیسے اللہ تعالیٰ کا قول ” لھو حق الیقین “ ہے اور ” لو “ کا جواب محذوف ہے۔ یعنی اگر تم جان لو علم یقین تو تمہیں مشغول کردے ۔ اس سے جو تم تکاثر و تفاخر کرتے ہو۔ قتادہ (رح) فرماتے ہیں ہم یہ باتیں کرتے ہیں کہ علم یقین یہ ہے کہ وہ جان لے کہ اللہ تعالیٰ اس کو موت کے بعد اٹھانے والے ہیں۔
Top