2 ۔” پھر اس کی وصف بیان کرتے ہوئے فرمایا ” الذی جمع مالا “ ابوجعفر، ابن عامر، حفص ، حمزہ اور کسائی نے ” جمع “ میم کی تشدید کے ساتھ کثرت کے معنی پر پڑھا ہے اور دیگر حضرات نے تخفیف کے ساتھ۔ ” وعددہ “ اس کو شمار کیا۔ مقاتل (رح) فرماتے ہیں اس کو روکا اور ذخیرہ کیا۔ کہا جاتا ہے ” عددت الشیء وعددتہ “ جب تونے اس کو روک لیا۔