Tafseer-e-Baghwi - Maryam : 15
وَ سَلٰمٌ عَلَیْهِ یَوْمَ وُلِدَ وَ یَوْمَ یَمُوْتُ وَ یَوْمَ یُبْعَثُ حَیًّا۠   ۧ
وَسَلٰمٌ : اور سلام عَلَيْهِ : اس پر يَوْمَ : جس دن وُلِدَ : وہ پیدا ہوا وَيَوْمَ : اور جس دن يَمُوْتُ : وہ فوت ہوگا وَيَوْمَ : اور جس دن يُبْعَثُ : اٹھایا جائے گا حَيًّا : زندہ ہو کر
اور جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وفات پائیں گے اور جس دن زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے ان پر سلامتی اور رحمت (ہے)
15، وسلام علیہ ، ، ہر دکھ اور اذیت سے اللہ کی طرف سے اس کے لیے سلامتی ہے۔ یوم ولد ویوم یموت ویوم یبعث حیا، سفیان بن عیینہ کا قول ہے کہ انسان کے یہ ہی تین عجیب احوال ہوتے ہیں ۔ ماں کے پیٹ کو چھوڑ کر باہر اس دنیا میں آتا ہے دنیا سے نکل کر دوسرے عالم میں پہنچتا ہے جہاں اس کو وہ اشخاص ملتے ہیں جو اس دنیا میں اس کو کبھی نظر نہیں آئے، زندہ ہوکر میدان حشر میں پہنچے گا اور ایسا میدان اور اجتماع اس نے کبھی نہ دیکھا ہوگا ان تینوں حالات و مقامات میں محفوظ رہنے کی خصوصیت اللہ تعالیٰ نے یحییٰ (علیہ السلام) کو عطا فرمائی۔
Top