Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 84
وَ اِذْ اَخَذْنَا مِیْثَاقَكُمْ لَا تَسْفِكُوْنَ دِمَآءَكُمْ وَ لَا تُخْرِجُوْنَ اَنْفُسَكُمْ مِّنْ دِیَارِكُمْ ثُمَّ اَقْرَرْتُمْ وَ اَنْتُمْ تَشْهَدُوْنَ
وَاِذْ : اور جب اَخَذْنَا : ہم نے لیا مِیْثَاقَكُمْ : تم سے پختہ عہد لَا تَسْفِكُوْنَ : نہ تم بہاؤگے دِمَآءَكُمْ : اپنوں کے خون وَلَا تُخْرِجُوْنَ : اور نہ تم نکالوگے اَنفُسَكُم : اپنوں مِّن دِيَارِكُمْ : اپنی بستیوں سے ثُمَّ : پھر اَقْرَرْتُمْ : تم نے اقرار کیا وَاَنتُمْ : اور تم تَشْهَدُوْنَ : گواہ ہو
اور جب ہم نے تم سے عہد لیا کہ آپس میں کشت و خون نہ کرنا اور اپنے کو ان کے وطن سے نہ نکالنا تو تم نے اقرار کرلیا اور تم (اس بات کے) گواہ ہو
84۔ (آیت)” اذ اخذنا میثاقکم لا تسفکون “ یعنی نہیں بہاؤ گے ” دماء کم “ یعنی تمہارا بعض ، بعض کا خون نہ بہائے گا اور کہا گیا ہے تم نہ بہاؤ اپنے غیر کے خون کو پس وہ تمہارا خون بہائے گا پس اس صورت میں گویا تم نے اپنا خون خود بہایا (آیت)” ولا تخرجون انفسکم من دیارکم “ تمہارا بعض ، بعض کو اپنے گھر سے نہ نکالے اور کہا گیا کہ جو تمہارا پڑوس اختیار کرے اس کے لیے تم برے پڑوسی مت ثابت ہو کہ اپنے برے پڑوسی ہونے کی وجہ سے تم اسے نکلنے پر مجبور کر دو ، ثم اقررتم “ اس عہد کے ساتھ (تم نے اقرار کیا) کہ وہ حق ہے اور تم نے قبول کرلیا۔ (آیت)” وانتم تشھدون “ (تم گواہ رہو) آج بھی اس پر اے گروہ یہود اور قبول کرنے کا اعتراف کرتے ہو ۔
Top