Tafseer-e-Baghwi - Al-Anbiyaa : 107
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ
وَمَآ اَرْسَلْنٰكَ : اور نہیں ہم نے بھیجا آپ کو اِلَّا : مگر رَحْمَةً : رحمت لِّلْعٰلَمِيْنَ : تمام جہانوں کے لیے
اور (اے محمد ! ) ہم نے تم کو تمام جہاں کے لئے رحمت (بناکر) بھیجا ہے
107۔ وماارسلناک الارحمۃ للعالمین۔ ابن زید کا قول ہے کہ اس سے مراد مومنین ک لیے رحمت چونکہ وہ مومنین کے لیے خاص طور پر رحمت بناکربھیجا گیا ہے ۔ حضرت ابن عباس ؓ عنہماکاقول ہے کہ آپ سب کے لیے رحمت بناکر بھیجے گئے۔ ان لوگوں کے حق میں بھی جو ایمان لائے اور ان لوگوں کے حق میں بھی جو ایمان نہیں لائے۔ جو ایمان لائے ان کے لیے رحمت بایں طور پر کہ دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی شفاعت کریں گے اور کافروں کے لیے بایں طور پر رحمت ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر دنیا میں عذاب نہیں بھیجا، صورت کا مسخ ہونا، زمین میں دھنسائے جانا اور بیخ وبن سے اکھاڑ پھینکنے کے عذاب سے مامون ہوگئے نبی کریم نے فرمایا کہ بیشک مجھے رحمت بناکربھیجا گیا اور سب کے لیے ہدایت کا ذریعہ بنایا ہے۔
Top