Tafseer-e-Baghwi - An-Naml : 31
اَلَّا تَعْلُوْا عَلَیَّ وَ اْتُوْنِیْ مُسْلِمِیْنَ۠   ۧ
اَلَّا تَعْلُوْا : یہ کہ تم سرکشی نہ کرو عَلَيَّ : مجھ پر وَاْتُوْنِيْ : اور میرے پاس آؤ مُسْلِمِيْنَ : فرمانبردار ہو کر
(بعد اس کے یہ) کہ مجھ سے سرکشی نہ کرو اور مطیع و منقاد ہو کر میرے پاس چلے آؤ
31۔ الاتعلواعلی، ، حضرت ابن عباس ؓ عنہمانے اس کا ترجمہ کیا کہ میرے سامنے تکبر نہ کرو اور بعض نے کہا کہ میری آواز سے اپنی آواز کو بلند نہ کرو، بعض نے کہا کہ اس کا معنی یہ ہے کہ میری بات کا جواب دینے سے انکار نہ کرنا، کیونکہ جواب کا ترک کردینا تکبر یا اپنے آپ کو بلند سمجھتے ہوئے ہوتا ہے۔ واتونی مسلمین، ، مجھ پر ایمان لانے اور میری فرمانبرداری کرنے والے بن جاؤ، بعض نے کہا کہ جس طرح میں اسلام نے اس خط کو تسلیم کیا ہ اسی طرح تم بھی تسلیم کرلو، بعض نے کہا کہ اس کا مطلب ہیے کہ جس طرح میں نے اسلام کو تسلیم کرلیا تم بھی کرلو۔
Top