Tafseer-e-Baghwi - An-Nisaa : 118
لَّعَنَهُ اللّٰهُ١ۘ وَ قَالَ لَاَتَّخِذَنَّ مِنْ عِبَادِكَ نَصِیْبًا مَّفْرُوْضًاۙ
لَّعَنَهُ اللّٰهُ : اللہ نے اس پر لعنت کی وَقَالَ : اور اس نے کہا لَاَتَّخِذَنَّ : میں ضرور لوں گا مِنْ : سے عِبَادِكَ : تیرے بندے نَصِيْبًا : حصہ مَّفْرُوْضًا : مقررہ
جس پر خدا کی لعنت کی ہے (جو خدا سے) کہنے لگا میں تیرے بندوں سے (غیر خدا کی نذر دلوا کر مال کا) ایک مقرر حصہ لے لیا کروں گا
118۔ (آیت)” لعنۃ اللہ “ وہ اللہ کی رحمت سے دور ہوتے ہیں ” وقال “ ابلیس نے کہا (آیت)” لاتخذن من عبادک نصیبا مفروضا “۔ جو حق معلوم ہے اور ابلیس کے ساتھ اطاعت کرنا ایک مفروضہ ہے ، بعض تفاسیر میں ہے کہ ایک ہزار میں نوسوننانوے ابلیس کے پیروکار ہیں ، اصل فرض لغت میں کہ جاتا ہے کاٹنے کو اور اسی سے ”’ فرضۃ فی النھر “ بولا جاتا ہے ۔
Top