Tafseer-e-Baghwi - Adh-Dhaariyat : 40
فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ وَ هُوَ مُلِیْمٌؕ
فَاَخَذْنٰهُ : تو پکڑ لیا ہم نے اس کو وَجُنُوْدَهٗ : اور اس کے لشکروں کو فَنَبَذْنٰهُمْ : تو پھینک دیا ہم نے ان کو فِي الْيَمِّ : سمندر میں وَهُوَ مُلِيْمٌ : اور وہ ملامت زدہ تھا
تو اس نے اپنی قوت (کے گھمنڈ) پر منہ موڑ لیا اور کہنے لگا یہ تو جادوگر ہے یا دیوانہ
39 ۔” فتولی “ یعنی پس اس نے اعراض کیا اور ایمان سے پیٹھ پھیری ” برکنہ “ یعنی اپنی جماعت اور اپنے لشکرکے ساتھ جس کے ذریعے وہ قوت حاصل کرتا تھا، اس ستون کی طرح جس کے ذریعے عمارت کو مضبوط کیا جاتا ہے۔ اس کی نظیر اس کا قول ” اوآوی الی رکن شدید “…” وقال ساحر اور مجنون “ ابو عبیدہ (رح) فرماتے ہیں کہ ” او “ بمعنی وائو ہے۔
Top