Bayan-ul-Quran - Al-Kahf : 84
اِنَّا مَكَّنَّا لَهٗ فِی الْاَرْضِ وَ اٰتَیْنٰهُ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ سَبَبًاۙ
اِنَّا مَكَّنَّا : بیشک ہم نے قدرت دی لَهٗ : اس کو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے اسے دیا مِنْ : سے كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے سَبَبًا : سامان
ہم نے ان کو روئے زمین پر حکومت دی تھی (ف 1) اور ہم نے ان کو ہر قسم کا سامان (کافی) تھا۔
1۔ ظاہرا معلوم ہوتا ہے کہ ذوالقرنین کوئی مقبول بزرگ بادشاہ ہیں، خواہ نبی ہوں یا ولی ہوں کسی دوسرے نبی کے متبع، پھر ولایت کی صورت میں یہ مکالمت بطور الہام ہوئی ہو یا کسی نبی کے ذریعے سے، اور شاید ذوالقرنین ان کا لقب اس لئے ہوا ہو کہ قرن جانب کو کہتے ہیں، اور تثنیہ سے مراد تکریر ہو، چونکہ انہوں نے جوانب ارض پر تسلط حاصل کیا تھا اس لئے ذوالقرنین لقب ہوگیا ہو۔
Top