Bayan-ul-Quran - Al-A'raaf : 198
وَ اِنْ تَدْعُوْهُمْ اِلَى الْهُدٰى لَا یَسْمَعُوْا١ؕ وَ تَرٰىهُمْ یَنْظُرُوْنَ اِلَیْكَ وَ هُمْ لَا یُبْصِرُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر تَدْعُوْهُمْ : تم پکارو انہیں اِلَى : طرف الْهُدٰى : ہدایت لَا يَسْمَعُوْا : نہ سنیں وہ وَ : اور تَرٰىهُمْ : تو انہیں دیکھتا ہے يَنْظُرُوْنَ : وہ تکتے ہیں اِلَيْكَ : تیری طرف وَهُمْ : حالانکہ لَا يُبْصِرُوْنَ : نہیں دیکھتے ہیں وہ
اور اگر انکو کوئی بات بتلانے کو پکارو تو اس کو نہ سنیں اور ان کو آپ دیکھتے ہیں کہ گویا وہ آپ کو دیکھ رہے ہیں اور وہ کچھ بھی نہیں دیکھتے۔ (ف 2) (198)
2۔ اوپر جہلاء مشرکین سے محاجہ بلیغہ تھا چونکہ باوجود اس محاجہ کے بھی وہ لوگ غایت عناد سے اپنی جہالت پر مصر رہتے تھے جو مظنہ ہے غصہ کا اسلیے آگے رسول اللہ کو حکم ہے ملاطفت کا اور غصہ آجانے پر تعلیم استعاذہ کا۔ اور بیان ہے ان کے مبتلائے غی رہنے کا جس سے اقناط کلی ہوجائے تاکہ غصہ نہ آئے۔
Top