Mafhoom-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 88
وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًاؕ
وَقَالُوا : اور وہ کہتے ہیں اتَّخَذَ : بنالیا ہے الرَّحْمٰنُ : رحمن وَلَدًا : بیٹا
اور کہتے ہیں کہ اللہ بیٹا رکھتا ہے۔
اللہ تعالیٰ رشتے ناتے سے بےنیاز ہے تشریح : یہودی اور عیسائی مشرک ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے پیغمبر کی تعلیمات جو کہ توحید کا سبق دیتی ہیں ان کو چھوڑ کر پیغمبروں کو ہی اللہ اور اللہ کا بیٹا بنا دیا۔ شرک اس قدر شدید گناہ ہے کہ اس سے دنیا تہس نہس ہوسکتی ہے۔ اللہ کیونکہ غفور الرحیم ہے، اس لیے وہ گنہگاروں، مشرکوں اور کافروں کو فوراً عذاب نہیں دیتا، مگر ان کے برے انجام کے بارے میں قرآن میں بار بار اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح توحید کی خصوصیات، نیک اور بد لوگوں کا انجام بہت دفعہ بیان کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ڈاکٹرطارق السویڈان بیان کرتے ہیں۔ (1) دنیا اور آخرت 115 دفعہ قرآن میں آیا ہے۔ (2) فرشتے اور شیطان 88 دفعہ قرآن میں آیا ہے۔ (3) زندگی اور موت 145 دفعہ آیا ہے۔ (4) نفع نقصان 50 دفعہ آیا ہے۔ (5) لوگ اور پیغمبر 50 دفعہ آیا ہے۔ (6) شیطان اور شیطان سے پناہ 11 دفعہ آیا ہے۔ (7) آفات اور نعمتیں 75 دفعہ آیا ہے۔ (8) مسلمین اور جہاد 41 دفعہ آیا ہے۔ (9) زکوٰۃ و برکات 32 دفعہ آیا ہے۔ (10) آزمائش اور صبر 114 دفعہ آیا ہے۔ (11) محمد ﷺ اور شریعت محمدی 4 دفعہ آیا ہے۔ (12) مرد اور عورت 24 دفعہ آیا ہے۔ مذکورہ بالا تفصیل انٹر نیٹ ویب سائٹ سے لی گئی ہے جس کا ایڈریس مندرجہ ذیل ہے۔ ) WWW.UMMAH.NET/LIBRARY/MIRQURAN2/RIGHT.HTML. WWW.ISGR.DRG/QRSTATS.HTML (از اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ” اے پیغمبر ہم نے یہ قرآن تمہاری زبان میں آسان نازل کیا ہے تاکہ تم اس سے پرہیزگاروں کو خوشخبری پہنچا دو اور جھگڑالو لوگوں کو ڈر سنا دو ۔ “ (آیت :97 )
Top