Dure-Mansoor - Al-Hajj : 10
وَ اَصْبَحَ فُؤَادُ اُمِّ مُوْسٰى فٰرِغًا١ؕ اِنْ كَادَتْ لَتُبْدِیْ بِهٖ لَوْ لَاۤ اَنْ رَّبَطْنَا عَلٰى قَلْبِهَا لِتَكُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ
وَاَصْبَحَ : اور ہوگیا فُؤَادُ : دل اُمِّ مُوْسٰى : موسیٰ کی ماں فٰرِغًا : صبر سے خالی (بیقرار) اِنْ : تحقیق كَادَتْ : قریب تھا لَتُبْدِيْ : کہ ظاہر کردیتی بِهٖ : اس کو لَوْلَآ : اگر نہ ہوتا اَنْ رَّبَطْنَا : کہ گرہ لگاتے ہم عَلٰي قَلْبِهَا : اس کے دل پر لِتَكُوْنَ : کہ وہ رہے مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : یقین کرنے والے
اور موسیٰ کی ماں کا دل بےقرار ہوگیا قریب تھا کہ وہ اس کا حال ظاہر کردیتی اگر ہم اس کے دل کو مضبوط نہ کردیتے تاکہ وہ یقین کرنے والوں میں رہے
1۔ ابن ابی حاتم نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ آیت واصبح فؤاد ام موسیٰ فارغا یعنی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی والدہ دنیا کی تمام چیزوں سے بےنیاز ہوگئیں مگر موسیٰ (علیہ السلام) کے ذکر سے بےنیاز نہ ہوئی۔ یعنی اگر ذکر کرتیں تو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا ذکر کرتی۔ 2۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والحاکم وصھحہ ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت واصبح فؤاد ام موسیٰ فرغا، سے مراد ہے کہ موسیٰ (علیہ السلام) کے سوا ہر ذکر سے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی والدہ کا دل فارغ ہوگیا آیت ان کا دت لتبدی بہ، یعنی قریب تھا کہ وہ کہہ اٹھتی اے میرے بیٹے۔ 3۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت واصبح فؤاد ام موسیٰ فرغا یعنی موسیٰ (علیہ السلام) کے علاوہ ان کا دل ہر چیز سے خالی ہوگیا۔ 4۔ الفریابی نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ آیت واصبح فؤاد ام موسیٰ فرغا سے مراد ہے کہ موسیٰ (علیہ السلام) کے غم کے علاوہ ان کی والدہ کا دل دنیا وآخرت کی ہر چیز سے فارغ ہوگیا۔ 5۔ عبد بن حمید نے حسن بصری (رح) سے روایت کیا کہ آیت واصبح فؤاد ام موسیٰ فرغا سے مراد ہے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی والدہ کا دل حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے سوا ہر چیز سے خالی ہوگیا۔ 6۔ ابن ابی حاتم نے ابوعبیدہ ؓ سے روایت کیا کہ آیت ’ ان کا دت لتبدی بہ یعنی قریب تھا کہہ دیتی کہ اس کا بیٹا ہے اس شدت غم سے جو اس نے پایا آیت لولا ان ربطنا علی قلبہا یعنی اگر اللہ تعالیٰ اس کے دل کو ایمان کے ساتھ مضبوط نہ کرتا۔
Top