Dure-Mansoor - Al-Qasas : 11
وَ قَالَتْ لِاُخْتِهٖ قُصِّیْهِ١٘ فَبَصُرَتْ بِهٖ عَنْ جُنُبٍ وَّ هُمْ لَا یَشْعُرُوْنَۙ
وَقَالَتْ : اور اس نے (موسی کی والدہ نے) کہا لِاُخْتِهٖ : اس کی بہن کو قُصِّيْهِ : اس کے پیچھے جا فَبَصُرَتْ : پھر دیکھتی رہ بِهٖ : اس کو عَنْ جُنُبٍ : دور سے وَّهُمْ : اور وہ لَا يَشْعُرُوْنَ : (حقیقت حال) نہ جانتے تھے
اور موسیٰ کی والدہ نے اس کی بہن سے کہا کہ تو اس کے پیچھے چلی جا سو اس نے اسے دور سے دیکھ لیا اور انہیں خبر بھی نہ ہوئی
1۔ الفریابی وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم والحاکم وصححہ ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت وقالت لاختہ قصیہ یعنی اس کے پیچھے چلی جا آیت فبصرت بہ عن جنب یعنی ایک جانب سے دیکھرہ۔ 2۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت وقالت لاختہ قصیہ آپکی والدہ نے آپ کی بہن سے کہا اس کے نشانات پر چلی جا، آیت فبصرت بہ عن جنب یعنی وہ ان سے اپنے آپ کو دور رکھنے والی تھیں آیت وہم لایشعرون یعنی نہیں جانتے تھے کہ اس بچے کی بہن ہے۔ پھر فرمایا کہ وہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو یوں دیکھ رہی تھی گویا کہ وہ اس کا ارادہ نہیں رکھتی۔ 4۔ ابن المنذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ موسیٰ (علیہ السلام) کی بہن کا نام یواخید تھا اور اس کی ماں کا یحنذ تھا۔ 5۔ ابن عساکر نے تاریخ دمشق میں ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے خدیجہ ؓ سے فرمایا کیا تو جانتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میرا نکاح کردیا ہے تیرے ساتھ جنت میں اور مریم بنت عمران کا اور کلثم بیٹی موسیٰ کا اور آسیہ فرعون کی بیوی کا یعنی ان کو میری بیویاں بنایا ہے۔ خدیجہ ؓ نے پوچھا یارسول اللہ کیا اللہ تعالیٰ نے ایسا کردیا ہے فرمایا ہاں حضرت خدیجہ ؓ نے خوشحالی اور بیٹوں کی دعا کی۔
Top