Dure-Mansoor - Al-Qasas : 5
وَ نُرِیْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَى الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِی الْاَرْضِ وَ نَجْعَلَهُمْ اَئِمَّةً وَّ نَجْعَلَهُمُ الْوٰرِثِیْنَۙ
وَنُرِيْدُ : اور ہم چاہتے تھے اَنْ : کہ نَّمُنَّ : ہم احسان کریں عَلَي الَّذِيْنَ : ان لوگوں پر جو اسْتُضْعِفُوْا : کمزور کر دئیے گئے تھے فِي الْاَرْضِ : زمین (ملک) میں وَنَجْعَلَهُمْ : اور ہم بنائیں انہیں اَئِمَّةً : پیشوا (جمع) وَّنَجْعَلَهُمُ : اور ہم بنائیں انہیں الْوٰرِثِيْنَ : وارث (جمع)
اور ہم نے چاہا کہ جن لوگوں کو زمین میں کمزور کیا ہوا ہے ان پر احسان کریں اور ان کو پیشوا بنادیں اور انہیں وارث بنادیں
1۔ ابن ابی شیبہ وابن المنذر وابن ابی حاتم نے علی بن ابی طالب ؓ سے روایت کیا کہ اس آیت ونرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض سے یوسف اور آپ کی اولاد مراد ہے۔ 2۔ عبد بن حمید وابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ونرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض سے بنواسرائیل مراد ہیں آیت وجنعلہم ائمۃ سے مراد معاملات کے نگران ہیں آیت ونجعلہم الوارثین یعنی فرعون اور اس کی قوم کے بعد وہ زمین کے وارث ہیں آیت ونری فرعون وہامان وجنودہما منہم ماکانوا یحذرون یعنی وہ قوم جن سے ڈرتی تھی۔ 3۔ عبد الرزاق وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ونجعلہم الوارثین یعنی آل فرعون کے بعد وہ زمین کے ورث ہوں گے آیت ونری فرعون یعنی ایک قیافہ شناس نے فرعون کے لیے یہ قیافہ لگایا تھا کہ س سال میں ایک بچہ پیدا ہوگا جو تمہارا ملک برباد کردے گا۔ اور فرعون آیت یذبح ابناء ہم ویستحیی نساء ہم ان کے بیٹوں کو ذبح کردیتا تھا اور ان کی عورتوں کو چھوڑدیتا تھا اس قیافہ شناس کے قول کی وجہ سے اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ونری فرعون وہامان وجنودہما منہم ما کانوا یحذرون، اور فرعون اور ہامان اور اس کے تابعین کو وہ بات دکھا دیں جس کا بنی اسرائیل کی طرف سے ان کو اندیشہ تھا۔ 4۔ ابن ابی حاتم نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر ؓ نے فرمایا بلاشبہ میں نے عمال مقرر کیے ہیں اللہ تعالیٰ کے اس قول کی وجہ سے آیت ونرید انمن علی الذین استضعفوا فی الارض، اور ہم چاہتے ہیں کہ ہم احسان کریں ان لوگوں پر جو ضعیف سمجھے جاتے ہیں زمین میں۔
Top