Dure-Mansoor - Al-Ahzaab : 42
وَّ سَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا
وَّسَبِّحُوْهُ : اور پاکیزگی بیان کرو اس کی بُكْرَةً : صبح وَّاَصِيْلًا : اور شام
اور صبح وشام اس کی تسبیح بیان کرو
1۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن المنذر وابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت وسبحوہ بکرۃ واصیلا سے مراد ہے صبح کی نماز اور عصر کی نماز۔ 2۔ احمد نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ان باتوں میں سے جو اپنے رب تبارک وتعالیٰ کی طرف ذکر کی جاتی ہیں وہ یہ ہے کہ رب تعالیٰ نے فرمایا مجھے یاد کر فجر کے بعد اور عصر کے بعدا یک ساعت کے لیے میں تیری کفالت کروں گا درمیان والے وقت میں۔ 3۔ احمد نے ابو امامہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میں اللہ کا ذکر کرنے کے لیے بیٹھ جاؤں اور میں اس کی بڑائی بیان کروں اور اسکی تعریف بیان کروں اور اسکی پاکی بیان کروں اور لا الہ الا اللہ کہوں یہاں تک کہ سورج طلوع ہوجائے یہ مجھے زیادہ محبوب ہے اس سے کہ میں دو غلام آزاد کروں یا زیادہ آزاد کروں اسماعیل (علیہ السلام) کی اولاد میں سے اور عصر کے بعد میں اللہ کا ذکر کروں یہاں تک کہ سورج غروب ہوجائے یہ مجھے زیادہ محبوب ہے اس سے کہ میں اسماعیل (علیہ السلام) کی اولاد میں سے چار غلاموں کو آزاد کروں۔ 4۔ احمد نے ابو درداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی آدمی اس بات کو نہ چھوڑے کہ وہ اللہ کے لیے سو نیکیاں کرے جب صبح ہو تو سبھان اللہ وبحمدہ سو مرتبہ کہہ لے۔ اور یہ کام خیر میں سے ہوگا جو اس نے عمل کیا اور اس کے علاوہ وافر مقدار میں ہوگا۔ 5۔ احمد نے معاذ بن انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے سبحان اللہ العظیم کہا تو اس کے لیے ایک درخت جنت میں لگ جائے گا۔ 7۔ ابن مرردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے سبحان اللہ العظیم کہا اس کے لیے ایک کھجور کا درخت یا کوئی درخت جنت میں لگا دیا جائے گا۔ 9۔ ابن ابی شیبہ واحمد والبخاری ومسلم والترمذی وابن ماجہ وابن حبان نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے ایک دن میں سو مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ کہا تو اس کے سارے گناہ معاف کردئیے جائیں گے اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔ تسبیحات کو گٹھلیوں پر گننا 10۔ ابن ابی شیبہ نے ہلال بن یسار ؓ نے بیان فرمایا کہ ہمدان کی ایک عورت تھی تسبیح پڑھتی تھی اور ان کو کنکریوں کے ساتھ گنتی تھی یا گٹھلیوں کے ساتھ عبداللہ ؓ سے اس سے فرمایا کہ تجھے اس سے بہتر وظیفہ نہ بتاؤں تو یوں کہہ۔ اللہ اکب رکثیرا وبحان اللہ وبکرۃ واصیلا۔ 11۔ ابن ابی شیبہ نے سعد ؓ سے روایت ہے ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے آپ نے ہم سے فرمایا کیا تم میں سے کوئی اس بات سے عاجز ہے کہ وہ ایک دن میں ہزار سال کا عمل کرے ایک آدمی نے کہا ہم میں سے کوئی کیسے ہزار سال کا عمل کرسکتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ وہ اللہ تعالیٰ کی سو مرتبہ تسبیح بیان کرے۔ تو اسکے لیے ہزار نیکیاں لکھی جائیں گی اور اس سے ہزار خطائیں مٹا دی جائیں گی۔
Top