Dure-Mansoor - Al-A'raaf : 18
قَالَ اخْرُجْ مِنْهَا مَذْءُوْمًا مَّدْحُوْرًا١ؕ لَمَنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ لَاَمْلَئَنَّ جَهَنَّمَ مِنْكُمْ اَجْمَعِیْنَ
قَالَ : فرمایا اخْرُجْ : نکل جا مِنْهَا : یہاں سے مَذْءُوْمًا : ذلیل مَّدْحُوْرًا : مردود لَمَنْ : البتہ جو تَبِعَكَ : تیرے پیچھے لگا مِنْهُمْ : ان سے لَاَمْلَئَنَّ : ضرور بھردوں گا جَهَنَّمَ : جہنم مِنْكُمْ : تم سے اَجْمَعِيْنَ : سب
فرمایا تو یہاں سے نکل جا ذلیل اور غوار ہوکر، اس میں شک نہیں کہ جو شخص ان میں سے تیری راہ پر چلے گا تو میں ضرور تم سب سے جہنم کو بھر دوں گا
(1) امام ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” قال اخرج منھا مذء وما مدحورا “ یعنی ملامت کیا ہوا اور (مدحورا) یعنی قابل نفرت۔ (2) امام ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ” مذء وما “ یعنی مذمت کیا ہوا اور مدحورا یعنی جلاوطن کیا ہوا۔ (3) امام عبد بن حمید، ابن منذر ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ ” مذء وما “ یعنی ذلیل اور رسوا اور ” مذء وما مدحورا “ یعنی دھتکارا ہوا۔ (4) امام ابن منذر، عبد بن حمید اور ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ” مذء وما “ یعنی عیب لگایا ہوا اور ” مدحورا “ یعنی دھتکارا ہوا۔
Top