Dure-Mansoor - Al-Anfaal : 44
وَ اِذْ یُرِیْكُمُوْهُمْ اِذِ الْتَقَیْتُمْ فِیْۤ اَعْیُنِكُمْ قَلِیْلًا وَّ یُقَلِّلُكُمْ فِیْۤ اَعْیُنِهِمْ لِیَقْضِیَ اللّٰهُ اَمْرًا كَانَ مَفْعُوْلًا١ؕ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ۠   ۧ
وَاِذْ : اور جب يُرِيْكُمُوْهُمْ : وہ تمہیں دکھلائے اِذِ : جب۔ تو الْتَقَيْتُمْ : تم آمنے سامنے ہوئے فِيْٓ : میں اَعْيُنِكُمْ : تمہاری آنکھ قَلِيْلًا : تھوڑا وَّ يُقَلِّلُكُمْ : اور تھوڑے دکھلائے تم فِيْٓ : میں اَعْيُنِهِمْ : ان کی آنکھیں لِيَقْضِيَ : تاکہ پورا کردے اللّٰهُ : اللہ اَمْرًا : کام كَانَ : تھا مَفْعُوْلًا : ہوکر رہنے والا وَ : اور اِلَى : طرف اللّٰهِ : اللہ تُرْجَعُ : لوٹنا (بازگشت) الْاُمُوْرُ : کام (جمع)
اور جبکہ تم باہم مقابل ہوئے وہ ان کو تمہاری آنکھوں میں کم کرکے دکھارہا تھا اور تمہیں ان کی آنکھوں میں کم کرکے دکھا رہا تھا۔ تاکہ اس بات کا فیصلہ ہوجائے جس کا وجود میں آنا مقرر ہوچکا تھا اور تمام امور اللہ ہی کی طرف لوٹتے ہیں
1:۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر وابوالشیخ وابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ بدر کے دن ہماری آنکھوں میں کفار کے لشکر کو کم کردیا گیا یہاں تک کہ میں نے اپنے پہلو سے موجود ایک سے کہا تم ان کو ستر (عدد) دیکھ رہے ہو اس نے کہا نہیں بلکہ سو ہیں یہاں تک کہ ہم نے ان میں سے ایک آدمی کو پکڑا اور اس سے ہم نے پوچھا تو اس نے کہا کہ ہم ہزار ہیں۔ 2:۔ ابن ابی حاتم وابو الشیخ نے عکرمہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” واذیریکموہم اذ التقیتم فی اعینکم قیلاویقللکم فی اعینہم “ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے بعض کو بعض پر اکسایا۔
Top