Fi-Zilal-al-Quran - Maryam : 21
قَالَ كَذٰلِكِ١ۚ قَالَ رَبُّكِ هُوَ عَلَیَّ هَیِّنٌ١ۚ وَ لِنَجْعَلَهٗۤ اٰیَةً لِّلنَّاسِ وَ رَحْمَةً مِّنَّا١ۚ وَ كَانَ اَمْرًا مَّقْضِیًّا
قَالَ : اس نے کہا كَذٰلِكِ : یونہی قَالَ : فرمایا رَبُّكِ : تیرا رب هُوَ : وہ یہ عَلَيَّ : مجھ پر هَيِّنٌ : آسان وَلِنَجْعَلَهٗٓ : اور تاکہ ہم اسے بنائیں اٰيَةً : ایک نشانی لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَرَحْمَةً : اور رحمت مِّنَّا : اپنی طرف سے وَكَانَ : اور ہے اَمْرًا : ایک امر مَّقْضِيًّا : طے شدہ
فرشتے نے کہا ” ایسا ہی ہوگا تیرا رب فرماتا ہے کہ ایسا کرنا میرے لئے بہت آسان ہے اور ہم یہ اس لئے کریں گے کہ اس لڑکے کو لوگوں کے لئے ایک نشانی بنائیں اور اپنی طرف سے ایک رحمت۔ اور یہ کام ہو کر رہنا ہے۔
قال کذلک قال ربک ھو علی ھین ولنجعلہ ایۃ للناس و رحمۃ منا (91 : 12) ” فرشتے نے کہا ایسا ہی ہوگا تیرا رب فرماتا ہے کہ ایسا کرنا میرے لئے بہت آسان ہے اور ہم یہ اس لئے کریں گے کہ اس لڑکے کو لوگوں کے لئے نشانی بنائیں اور اپنی طرف سے رحمت۔ “ یہ خارق عادت طریقہ ولادت جس کے بارے میں مریم بھی نہیں سوچ سکتی اللہ کے لئے بہت آسان ہے۔ کیونکہ اللہ جب کسی چیز کو وجود میں لانا چاہتے ہیں تو وہ صرف کن کہتے ہیں اور وہ ہوجاتی ہے۔ اللہ کے لئے سب کچھ آسان ہے چاہے مروجہ سنت الہیہ کے مطابق قدرتی طریقوں سے ہو یا غیر معمولی طریقوں سے ہو۔ فرشتہ اب صاف صاف بتا دیتا ہے کہ خدا کا یہی فرمان ہے کہ ایسا ہی ہوگا اور میرے لئے یہ آسان ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس اعجوبے کو لوگوں کے لئے ایک نشانی بنانا چاہتے ہیں اور یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ اللہ کی قدرت اور اللہ کا ارادہ اور اس کی مشیت بےقید ہیں ، یہ واقعہ سب سے پہلے بنی اسرائیل کے لئے رحمت ہوگا پھر تمام انسانوں کے لئے رحمت ہوگا۔ اس واقعہ کے ظہور سے لوگوں کو معرفت الٰہی حاصل ہوگی ، وہ اللہ کی بندگی کریں گے ، اور اللہ کی رضامندی کے متلاشی ہوں گے۔ روح الامین اور کنواری مریم کے درمیان اب یہ مکالمہ یہاں ختم ہوجاتا ہے۔ اس مکاملے کے بعد کیا ہوا ، اب یہاں اس کا تذکرہ نہیں کیا جاتا۔ اب یہاں قصے کے درمیان ایک خلا ہے ، یہ مناظر قصہ پیش کرنے کے درمیان ایک فنی خلا ہے۔ البتہ فرشتہ اس قدر ضرور کہہ دیتا ہے کہ یہ بچہ یونہی ایک کنواری سے پیدا ہوگا ، کنواری کو کسی نے چھوا تک نہ ہوگا ، یہ بچہ لوگوں کے لئے معجزہ ہوگا ، اللہ کی طرف سے رحمت ہوگا اور اس کا فیصلہ ہوچکا ہے کہ اور ایسا ہی ہوگا۔ اب اس قصے کا ایک دوسرا منظر سامنے آتا ہے ، ہماری پاک دامن کنواری کو ایک دوسری حیران کن اور پریشان کن حالت میں پیش کیا جاتا ہے۔ منظر پہلے منظر سے بھی زیادہ خوفناک ہے ، اس کے لئے۔
Top