Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 45
وَ نَادٰى نُوْحٌ رَّبَّهٗ فَقَالَ رَبِّ اِنَّ ابْنِیْ مِنْ اَهْلِیْ وَ اِنَّ وَعْدَكَ الْحَقُّ وَ اَنْتَ اَحْكَمُ الْحٰكِمِیْنَ
وَنَادٰي : اور پکارا نُوْحٌ : نوح رَّبَّهٗ : اپنا رب فَقَالَ : پس اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب اِنَّ : بیشک ابْنِيْ : میرا بیٹا اَهْلِيْ : میرے گھروالوں میں سے وَاِنَّ : اور بیشک وَعْدَكَ : تیرا وعدہ الْحَقُّ : سچا وَاَنْتَ : اور تو اَحْكَمُ : سب سے بڑا حاکم الْحٰكِمِيْنَ : حاکم (جمع)
اور نوح نے اپنے پروردگار کو پکارا اور کہا کہ پروردگار ! میرا بیٹا بھی میرے گھر والوں میں ہے (تو اسکو بھی نجات دے) تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بہتر حاکم ہے۔
(45) اور حضرت نوح ؑ نے اپنے پروردگار کو پکارا اے میرے رب میرا بیٹا کنعان میرے گھر والوں میں سے ہے جن کو نجات دینے کا آپ نے وعدہ فرمایا اور آپ کا وعدہ بالکل سچا ہے اور آپ احکم الحاکمین ہیں (کیوں کہ یہ فی الحال ایمان دار نہیں، آپ ایمان کی توفیق عطا فرما سکتے ہیں) آپ نے مجھے بچانے اور میرے گھر والوں میں سے جو مومن ہوں ان کے بچانے کا آپ نے وعدہ فرمایا ہے۔
Top