Tafseer-Ibne-Abbas - Ar-Ra'd : 8
اَللّٰهُ یَعْلَمُ مَا تَحْمِلُ كُلُّ اُنْثٰى وَ مَا تَغِیْضُ الْاَرْحَامُ وَ مَا تَزْدَادُ١ؕ وَ كُلُّ شَیْءٍ عِنْدَهٗ بِمِقْدَارٍ
اَللّٰهُ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا تَحْمِلُ : جو پیٹ میں رکھتی ہے كُلُّ اُنْثٰى : ہر مادہ وَمَا : اور جو تَغِيْضُ : سکڑتا ہے الْاَرْحَامُ : رحم (جمع) وَمَا : اور جو تَزْدَادُ : بڑھتا ہے وَكُلُّ : اور ہر شَيْءٍ : چیز عِنْدَهٗ : اس کے نزدیک بِمِقْدَارٍ : ایک اندازہ سے
خدا ہی اس بچے سے واقف ہے جو عورت کے پیٹ میں ہوتا ہے اور پیٹ کے سکڑنے اور بڑھنے سے بھی (واقف ہے) اور ہر چیز کا اس کے ہاں ایک اندازہ مقرر ہے۔
(8) اللہ تعالیٰ کو سب خبر ہوتی ہے جو کچھ کسی عورت کو حمل رہتا ہے کہ لڑکا ہے یا لڑکی اور جو کچھ حمل میں نوماہ کے اندر کمی ہوتی ہے اور جو کچھ نوماہ سے زیادہ زیادتی ہوتی ہے۔ اور یہ مدت میں زیادتی وکمی اور رحم مادر میں بچہ کا ٹھہرانا اور اس کا نکلنا سب ایک خاص اندازہ سے مقرر ہے۔
Top