Tafseer-e-Majidi - Hud : 13
اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُ١ؕ قُلْ فَاْتُوْا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِهٖ مُفْتَرَیٰتٍ وَّ ادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : کیا وہ کہتے ہیں افْتَرٰىهُ : اس کو خود گھڑ لیا ہے قُلْ : آپ کہ دیں فَاْتُوْا : تو تم لے آؤ بِعَشْرِ سُوَرٍ : دس سورتیں مِّثْلِهٖ : اس جیسی مُفْتَرَيٰتٍ : گھڑی ہوئی وَّادْعُوْا : اور تم بلا لو مَنِ اسْتَطَعْتُمْ : جس کو تم بلا سکو مِّنْ دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
کیا یہ کہتے ہیں کہ (آپ نے) اسے گڑھ لیا ہے آپ کہہ دیجیے کہ اچھا تو تم بھی دس سورتیں اسی کی مثل گڑھی ہوئی لے آؤ اور اللہ کے سوا جن جن کو بھی تم (بلا) سکتے ہو بلالو اگر تم سچے ہو،17۔
17۔ (اپنے اس پندار باطل میں کہ قرآن ایک انسانی تصنیف ہے۔ ) آج کے ” روشن دماغ فرنگی محققین “ ہی کی طرح عرب جاہلیت کے ” روشن خیال “ بھی اپنی اس تحقیق پر نازاں تھے کہ قرآن کلام محمدی ﷺ ہے ان کے اس خیال کے جواب میں ان سے ارشاد ہورہا ہے کہ اچھا اگر محمد ﷺ ایسے کلام کے اتنے بڑے مجموعہ پر قادر ہوسکتے ہیں تو تم کیوں نہیں قادر ہوسکتے ؟ تم میں سے ایک ایک نہ سہی تم سب مل ملا کر اپنے سارے حمایتیوں کو شریک کر کرا کے تو اس قرآن کا کوئی تھوڑا سا حصہ تو تیار کر ہی سکتے ہو۔ پھر آؤ اس میں دیر ہی کیا ہے ؟
Top