Tafseer-Ibne-Abbas - Hud : 13
اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُ١ؕ قُلْ فَاْتُوْا بِعَشْرِ سُوَرٍ مِّثْلِهٖ مُفْتَرَیٰتٍ وَّ ادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : کیا وہ کہتے ہیں افْتَرٰىهُ : اس کو خود گھڑ لیا ہے قُلْ : آپ کہ دیں فَاْتُوْا : تو تم لے آؤ بِعَشْرِ سُوَرٍ : دس سورتیں مِّثْلِهٖ : اس جیسی مُفْتَرَيٰتٍ : گھڑی ہوئی وَّادْعُوْا : اور تم بلا لو مَنِ اسْتَطَعْتُمْ : جس کو تم بلا سکو مِّنْ دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ اِنْ كُنْتُمْ : اگر تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
یہ کیا کہتے ہیں کہ اس نے قرآن از خود بنالیا ہے ؟ کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو تم بھی ایسی دس سورتیں بنا لاؤ خدا کے سوا جس جس کو بلا سکتے ہو بلا بھی لو
(13) بلکہ مکہ کے کافر تو نعوذ باللہ یوں کہتے ہیں کہ قرآن کریم کو رسول اکرم ﷺ نے خود گھڑ لیا ہے اور پھر ہمارے پاس لے کر آئے ہیں۔ اے محمد ﷺ آپ ان سے جواب میں کہہ دیجیے کہ تم بھی قرآن کریم جیسی دس سورتیں ذرا بنا کرلے آؤ جیسا کہ سورة بقرہ آل عمران، نساء مائدہ، انعام، اعراف، انفال، توبہ، یونس اور ہود ہیں۔ اور اپنے تمام معبودوں سے بھی اس بات میں مدد طلب کرلو اگر تم سچے ہو کہ محمد ﷺ نے اس قرآن کو اپنے پاس سے بنایا، چناچہ اس کے بعد وہ خاموش ہوگئے۔
Top