Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 97
مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّنْ ذَكَرٍ اَوْ اُنْثٰى وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْیِیَنَّهٗ حَیٰوةً طَیِّبَةً١ۚ وَ لَنَجْزِیَنَّهُمْ اَجْرَهُمْ بِاَحْسَنِ مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
مَنْ : جو۔ جس عَمِلَ : عمل کیا صَالِحًا : کوئی نیک مِّنْ ذَكَرٍ : مرد ہو اَوْ : یا اُنْثٰى : عورت وَهُوَ : جبکہ وہ مُؤْمِنٌ : مومن فَلَنُحْيِيَنَّهٗ : تو ہم اسے ضرور زندگی دیں گے حَيٰوةً : زندگی طَيِّبَةً : پاکیزہ وَ : اور لَنَجْزِيَنَّهُمْ : ہم ضرور انہیں دیں گے اَجْرَهُمْ : ان کا اجر بِاَحْسَنِ : اس سے بہت بہتر مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
جو شخص نیک عمل کرے گا مرد ہو یا عورت اور وہ مومن بھی ہوگا تو ہم اس کو (دنیا میں) پاک (اور آرام کی) زندگی سے زندہ رکھیں گے اور (آخرت میں) ان کے اعمال کا نہایت اچھا صلہ دیں گے۔
(97) اور جو شخص بھی خالص اللہ تعالیٰ کے لیے کوئی اچھا کام کرے گا اور اللہ تعالیٰ پر یقین قائم رکھے گا، بشرطیکہ مومن مخلص ہو تو ہم اس کو لطف والی زندگی دیں گے یعنی طاعت میں یا قناعت میں یا یہ کہ جنت میں اور ان کے دنیاوی اچھے کاموں کے بدلہ ان کو آخرت میں ثواب دیں گے، یہ آیت مبارکہ عبدان بالاشوع اور امرء القیس کندگی کے متعلق نازل ہوئی ہے، ان دونوں میں ایک زمین کا جھگڑا تھا۔
Top