Tafseer-Ibne-Abbas - Maryam : 73
وَ اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِمْ اٰیٰتُنَا بَیِّنٰتٍ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا١ۙ اَیُّ الْفَرِیْقَیْنِ خَیْرٌ مَّقَامًا وَّ اَحْسَنُ نَدِیًّا
وَاِذَا : اور جب تُتْلٰى : پڑھی جاتی ہیں عَلَيْهِمْ : ان پر اٰيٰتُنَا : ہماری آیتیں بَيِّنٰتٍ : واضح قَالَ : کہتے ہیں الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا لِلَّذِيْنَ : ان سے جو اٰمَنُوْٓا : وہ ایمان لائے اَيُّ : کون سا الْفَرِيْقَيْنِ : دونوں فریق خَيْرٌ مَّقَامًا : بہتر مقام وَّاَحْسَنُ : اور اچھی نَدِيًّا : مجلس
اور جب ان لوگوں کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو جو کافر ہیں وہ مومنوں سے کہتے ہیں کہ دونوں فریق میں سے مکان کس کے اچھے اور مجلسیں کس کی بہتر ہیں ؟
(73) اور جب نضر اور اس کے ساتھیوں کے سامنے ہمارے اوامرو نواہی کے بیان میں واضح آیات پڑھی جاتی ہیں تو یہ کافر ان لوگوں سے جو کہ رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان رکھنے والے ہیں یعنی حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور ان کے ساتھیوں سے کہتے ہیں کہ ہم میں اور تم میں مکان کس کا زیادہ اچھا ہے اور محفل کس کی اچھی ہے۔
Top