Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ankaboot : 24
فَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ قَالُوا اقْتُلُوْهُ اَوْ حَرِّقُوْهُ فَاَنْجٰىهُ اللّٰهُ مِنَ النَّارِ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ
فَمَا كَانَ : سو نہ تھا جَوَابَ : جواب قَوْمِهٖٓ : اس کی قوم اِلَّا : سوائے اَنْ : یہ کہ قَالُوا : انہوں نے کہا اقْتُلُوْهُ : قتل کردو اس کو اَوْ حَرِّقُوْهُ : یا جلا دو اس کو فَاَنْجٰىهُ : سو بچا لیا اس کو اللّٰهُ : اللہ مِنَ النَّارِ : آگ سے اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيٰتٍ : نشانیاں ہیں لِّقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يُّؤْمِنُوْنَ : جو ایمان رکھتے ہیں
تو انکی قوم کے لوگ جواب میں بولے تو یہ بولے کہ اسے مار ڈالو یا جلا دو مگر خدا نے ان کو آگ (کی سوزش) سے بچا لیا جو لوگ ایمان رکھتے ہیں ان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں
(24) اور حضرت ابراہیم ؑ کی توحید خداوندی کی دعوت کے بعد ان کی قوم کا بھی یہی جواب تھا کہ ان کو یا تو قتل کر ڈالویا ان کو آگ میں جلا دو لہذا اللہ تعالیٰ نے صحیح وسالم ان کو اس آگ سے بچا لیا۔ حضرت ابراہیم ؑ کی قوم کے ساتھ جو ہم نے معاملہ کیا اس میں ان حضرات کے لیے جو کہ رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان رکھتے ہیں بڑی نشانیاں ہیں۔
Top