Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 145
وَ مَا كَانَ لِنَفْسٍ اَنْ تَمُوْتَ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ كِتٰبًا مُّؤَجَّلًا١ؕ وَ مَنْ یُّرِدْ ثَوَابَ الدُّنْیَا نُؤْتِهٖ مِنْهَا١ۚ وَ مَنْ یُّرِدْ ثَوَابَ الْاٰخِرَةِ نُؤْتِهٖ مِنْهَا١ؕ وَ سَنَجْزِی الشّٰكِرِیْنَ
وَمَا كَانَ : اور نہیں لِنَفْسٍ : کسی شخص کے لیے اَنْ : کہ تَمُوْتَ : وہ مرے اِلَّا : بغیر بِاِذْنِ : حکم سے اللّٰهِ : اللہ كِتٰبًا : لکھا ہوا مُّؤَجَّلًا : مقررہ وقت وَمَنْ : اور جو يُّرِدْ : چاہے گا ثَوَابَ : انعام الدُّنْيَا : دنیا نُؤْتِھٖ : ہم دیں گے اسکو مِنْھَا : اس سے وَمَنْ : اور جو يُّرِدْ : چاہے گا ثَوَابَ : بدلہ الْاٰخِرَةِ : آخرت نُؤْتِھٖ : ہم دیں گے اسکو مِنْھَا : اس سے وَ سَنَجْزِي : اور ہم جلد جزا دیں گے الشّٰكِرِيْنَ : شکر کرنے والے
اور کسی شخص میں طاقت نہیں کہ خدا کے حکم کے بغیر مرجائے (اس نے موت) کا وقت مقرر کر کے لکھ رکھا ہے اور جو شخص دنیا میں (اپنے اعمال) کا بدلہ چاہے اس کو ہم یہیں بدلہ دیں گے اور جو آخرت میں طالب ثواب ہو اس کو وہاں اجر عطا کریں گے اور ہم شکر گزاروں کو عنقریب بہت (اچھا) صلہ دیں گے
(145) کسی بھی شخص کو بغیر حکم خداوندی اور مشیت الہی کے موت آنا ممکن نہیں اس کی زندگی اور روزی کی میعاد لکھی ہوئی ہے، جس میں ایک کو دوسرے پر تقدیم وتاخیر نہیں ہوسکتی اور جو شخص اپنے عمل اور جہاد سے دنیاوی فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے تو ہم دنیا ہی میں اس کی نیت کے مطابق دے دیتے ہیں، البتہ آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں رہتا۔ اور جو اپنے عمل اور جہاد سے آخرت میں ثواب چاہتا ہے تو ہم اسے اس کی نیت کے موافق آخرت میں دیتے ہیں اور مومنین کو ہم ان کے ایمان اور جہاد کا جلد ہی نیک بدلا دیں گے۔
Top