Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 22
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ حَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١٘ وَ مَا لَهُمْ مِّنْ نّٰصِرِیْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی الَّذِيْنَ : وہ جو کہ حَبِطَتْ : ضائع ہوگئے اَعْمَالُھُمْ : ان کے عمل فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَمَا : اور نہیں لَھُمْ : ان کا مِّنْ : کوئی نّٰصِرِيْنَ : مددگار
یہ ایسے لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں برباد ہیں اور ان کو کوئی مددگار نہیں (ہوگا)
(22) ایسے لوگوں کی سب نیکیاں ضائع ہوگئیں اور ان کو آخرت میں بھی اس پر کوئی ثواب نہیں ملے گا۔ خیبر والوں میں سے بنی قریضہ اور بنی نظیر نے زانی کے سنگسار کرنے سے انکار کیا تھا، اس کا اللہ تعالیٰ ذکر فرماتے ہیں۔
Top