Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 27
تُوْلِجُ الَّیْلَ فِی النَّهَارِ وَ تُوْلِجُ النَّهَارَ فِی الَّیْلِ١٘ وَ تُخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ تُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ١٘ وَ تَرْزُقُ مَنْ تَشَآءُ بِغَیْرِ حِسَابٍ
تُوْلِجُ : تو داخل کرتا ہے الَّيْلَ : رات فِي النَّهَارِ : دن میں وَتُوْلِجُ : اور داخل کرتا ہے تو النَّهَارَ : دن فِي الَّيْلِ : رات میں وَتُخْرِجُ : اور تو نکالتا ہے الْحَيَّ : جاندار مِنَ : سے الْمَيِّتِ : بےجان وَتُخْرِجُ : اور تو نکالتا ہے الْمَيِّتَ : بےجان مِنَ : سے الْحَيِّ : جاندار وَتَرْزُقُ : اور تو رزق دیتا ہے مَنْ : جسے تَشَآءُ : تو چاہے بِغَيْرِ حِسَابٍ : بےحساب
تو وہی رات کو دن میں داخل کرتا اور تو ہی دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور تو ہی بےجان سے جاندار پیدا کرتا ہے اور تو ہی جاندار سے بےجان پیدا کرتا ہے اور تو ہی جس کو چاہتا ہے بیشمار رزق بخشتا ہے
(27) اس کے بعد اللہ تعالیٰ اپنی قدرت کا نظارہ کراتے ہیں کہ وہ کبھی دن کو رات سے زیادہ بڑا اور کبھی رات کو دن سے بڑا کردیتے ہیں اور اس طرح اس رب علیم کا ایک کمال یہ ہے یہ وہ ذات نطفہ سے بچہ کو پیدا کردیتی ہے اور نطفہ کو انسان سے نکالتی ہے اور یہ معنی بھی بیان کیے گئے ہیں کہ وہ ذات انڈے سے مرغی کو اور مرغی سے انڈے کو نکال دیتی ہے (یاد رہے کہ مرغی سے مراد محض مرغی نہیں بلکہ تمام انڈہ دینے والے جانور اس میں شامل ہیں) اور گیہوں کے دانے سے بالی کو اور بالی سے دانوں کو نکال دیتی ہے اور جس کو چاہتا ہے، بغیر محنت ومشقت کے (بطور وراثت وغیرہ) رزق دیتا ہے یا یہ کہ جس پر چاہتا ہے بغیر کسی تنگی اور سختی کے مال کی فراوانی کردیتا ہے ،
Top