Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nisaa : 122
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ سَنُدْخِلُهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ وَعْدَ اللّٰهِ حَقًّا١ؕ وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ قِیْلًا
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے سَنُدْخِلُھُمْ : ہم عنقریب انہیں داخل کریں گے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ : سے تَحْتِھَا : ان کے نیچے الْاَنْھٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْھَآ : اس میں اَبَدًا : ہمیشہ ہمیشہ وَعْدَ اللّٰهِ : اللہ کا وعدہ حَقًّا : سچا وَمَنْ : اور کون اَصْدَقُ : سچا مِنَ : سے اللّٰهِ : اللہ قِيْلًا : بات میں
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان کو ہم بہشتوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ابدالآباد ان میں رہیں گے یہ خدا کا سچا وعدہ ہے اور خدا سے زیادہ بات کو سچا کون ہوسکتا ہے ؟
(122) جو حضرات رسول اکرم ﷺ اور قرآن کریم پر ایمان رکھتے اور حقوق اللہ کی بجا آوری کرتے ہیں ہم ان کو ایسے باغات میں داخل کریں گے جہاں محلات کے نیچے سے دودھ، شہد، پاکیزہ شراب اور پانی کی نہریں جاری ہوں گی، یہ حضرات ہمیشہ جنت میں رہیں گے، نہ وہاں ان کو موت آئے گی اور نہ یہ ہو ان سے نکالے جائیں گے، جنت اور دوزخ کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے جو وعدہ فرمایا ہے، وہ یقیناً ہو کر رہے گا۔
Top