Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 38
وَ مَا مِنْ دَآبَّةٍ فِی الْاَرْضِ وَ لَا طٰٓئِرٍ یَّطِیْرُ بِجَنَاحَیْهِ اِلَّاۤ اُمَمٌ اَمْثَالُكُمْ١ؕ مَا فَرَّطْنَا فِی الْكِتٰبِ مِنْ شَیْءٍ ثُمَّ اِلٰى رَبِّهِمْ یُحْشَرُوْنَ
وَمَا : اور نہیں مِنْ : کوئی دَآبَّةٍ : چلنے والا فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَ : اور لَا : نہ طٰٓئِرٍ : پرندہ يَّطِيْرُ : اڑتا ہے بِجَنَاحَيْهِ : اپنے دو پروں سے اِلَّآ : مگر اُمَمٌ : امتیں (جماعتیں اَمْثَالُكُمْ : تمہاری طرح مَا فَرَّطْنَا : نہیں چھوڑی ہم نے فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مِنْ : کوئی شَيْءٍ : چیز ثُمَّ : پھر اِلٰى : طرف رَبِّهِمْ : اپنا رب يُحْشَرُوْنَ : جمع کیے جائیں گے
اور زمین میں جو چلنے پھرنے والا (حیوان) یا دو پروں سے اڑنے والا جانور ہے انکی بھی تم لوگوں کی طرح جماعتیں ہیں۔ ہم نے کتاب (یعنی لوح محفوظ) میں کسی چیز (کے لکھنے) میں کوتاہی نہیں کی۔ پھر سب اپنے پروردگار کی طرف جمع کئے جائینگے۔
(38) آسمان و زمین میں جتنے بھی انسان اور مخلوقات ہیں، وہ کھانے اور تقاضہ بشری کے پورا کرنے میں تم جیسے ہیں ، ان میں سے بھی ایک ایک کی بات کو سمجھتا ہے، جیسا کہ تم میں سے ایک دوسرے کی بات کو سمجھتا ہے، مزید تم لوگوں کے لیے اب اور کیا دلیل ومعجزہ ہوگا، لوح محفوظ میں جو بھی ہم نے لکھا ہے، ان میں سے ہر ایک چیز کا قرآن کریم میں (اشارتا) ذکر کردیا ہے، اور پھر یہ پرندے اور تمام جانور تمام مخلوقات کے ساتھ قیامت کے دن اپنے پروردگار کے سامنے جمع کیے جائیں گے۔
Top