Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 37
وَ قَالُوْا لَوْ لَا نُزِّلَ عَلَیْهِ اٰیَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ١ؕ قُلْ اِنَّ اللّٰهَ قَادِرٌ عَلٰۤى اَنْ یُّنَزِّلَ اٰیَةً وَّ لٰكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ
وَقَالُوْا : اور وہ کہتے ہیں لَوْلَا نُزِّلَ : کیوں نہیں اتاری گئی عَلَيْهِ : اس پر اٰيَةٌ : کوئی نشانی مِّنْ : سے رَّبِّهٖ : اس کا رب قُلْ : آپ کہ دیں اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ قَادِرٌ : قادر عَلٰٓي : پر اَنْ : کہ يُّنَزِّلَ : اتارے اٰيَةً : کوئی نشانی وَّلٰكِنَّ : اور لیکن اَكْثَرَهُمْ : ان میں اکثر لَا يَعْلَمُوْنَ : نہیں جانتے
اور کہتے ہیں کہ ان پر ان کے پروردگار کے پاس کے کوئی نشانی کیوں نازل نہیں ہوئی ؟ کہہ دو کہ خدا نشانی اتار نے پر قادر ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
(37) حارث بن عامر اور اس کے ساتھی اور ابوجہل ولید بن صغیرہ، امیہ بن خلف، ابی بن خلف، نضر بن حارث کہتے ہیں کہ آپ کے پروردگار کی طرف آپ کی نبوت کے لیے کوئی معجزہ کیوں نہیں نازل کیا گیا، آپ محمد ﷺ ان سے کہہ دیجیے کہ تمہارے مطالبہ کے مطابق ایسا ہی ہوجاتا مگر اکثر ان میں سے اس کے نزول کے انجام سے بیخبر ہیں۔
Top