Urwatul-Wusqaa - At-Tawba : 53
قَالُوْا یٰهُوْدُ مَا جِئْتَنَا بِبَیِّنَةٍ وَّ مَا نَحْنُ بِتَارِكِیْۤ اٰلِهَتِنَا عَنْ قَوْلِكَ وَ مَا نَحْنُ لَكَ بِمُؤْمِنِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے يٰهُوْدُ : اے ہود مَا جِئْتَنَا : تو نہیں آیا ہمارے پا بِبَيِّنَةٍ : کوئی دلیل (سند) لے کر وَّمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم بِتَارِكِيْٓ : چھوڑنے والے اٰلِهَتِنَا : اپنے معبود عَنْ قَوْلِكَ : تیرے کہنے سے وَمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم لَكَ : تیرے لیے (تجھ پر) بِمُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
ان لوگوں نے کہا اے ہود (علیہ السلام) ! تو ہمارے پاس کوئی دلیل لے کر تو نہیں آیا اور ہم ایسا کرنے والے نہیں کہ تیرے کہنے سے اپنے معبودوں کو چھوڑ دیں ہم تجھ پر ایمان لانے والے نہیں
قوم کے لوگوں نے ہود (علیہ السلام) کی ان پیار بھری باتوں کا کیا جواب دیا ؟ 73 ؎ قوم نے ہود (علیہ السلام) کی ان باتوں کا وہی جواب دیا جو نوح (علیہ السلام) کی قوم نوح (علیہ السلام) کو دے چکی تھی اور وہی جاہلانہ روش اختیار کی جو نوح (علیہ السلام) سے روا رکھی گئی تھی۔ وہ بیک زبان بولے اور پہلی بار یہ بات کہہ دی کہ اے ہود (علیہ السلام) ! آپ ہمارے پاس کوئی نشانی تو لائے نہیں جس کو دیکھ کر ہم یقین کرلیں کہ آپ اللہ کے نبی و رسول ہیں ؟ اس لئے ہم آپ کے کہنے پر اپنے ان معبودوں کو کیسے چھوڑ دیں جن کی عبادت و پکار ہمارے آبائو اجداد کرتے آ رہے ہیں کیا ہم سب اور ہمارے باپ دادا سب غلط تھے اور ایک تو ہی ایسا ہے جس کی سمجھ میں یہ بات آئی ہے جو تو انہونی بات کر رہا ہے تو اکیلا ساری قوم کے مقابلہ میں کیسے صحیح ہو سکتا ہے۔ کان کھول کر سن لے کہ ہم تیرے کہنے پر اپنے باپ دادا کا دین چھوڑنے کیلئے تیار نہیں اور نہ ہی تیری ان باتوں کو تسلیم کرنے کیلئے ہم تیار ہیں اور نہ ہی تیری ان باتوں پر ہمارا جی لگتا ہے۔ اللہ بلاشبہ ہے اللہ ہی ہے لیکن جن کو ہم پکارتے اور سورتے ہیں وہ بھی تو سارے کے سارے اس کے پیارے اور محبوب ہیں اور کون ہے جو اپنے پیارے اور محبوب کی بات کو نہ مانے۔
Top