Tafseer-e-Jalalain - An-Nisaa : 16
وَ مَنْ یُّهَاجِرْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ یَجِدْ فِی الْاَرْضِ مُرٰغَمًا كَثِیْرًا وَّسَعَةً١ؕ وَ مَنْ یَّخْرُجْ مِنْۢ بَیْتِهٖ مُهَاجِرًا اِلَى اللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ ثُمَّ یُدْرِكْهُ الْمَوْتُ فَقَدْ وَ قَعَ اَجْرُهٗ عَلَى اللّٰهِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا۠   ۧ
وَمَنْ : اور جو يُّھَاجِرْ : ہجرت کرے فِيْ : میں سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ يَجِدْ : وہ پائے گا فِي : میں الْاَرْضِ : زمین مُرٰغَمًا كَثِيْرًا : بہت (وافر) جگہ وَّسَعَةً : اور کشادگی وَمَنْ : اور جو يَّخْرُجْ : نکلے مِنْ : سے بَيْتِهٖ : اپنا گھر مُھَاجِرًا : ہجرت کر کے اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف وَرَسُوْلِهٖ : اور اس کا رسول ثُمَّ : پھر يُدْرِكْهُ : آپکڑے اس کو الْمَوْتُ : موت فَقَدْ وَقَعَ : تو ثابت ہوگیا اَجْرُهٗ : اس کا اجر عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : مہربان
اور جو شخص خدا کی راہ میں گھر بار چھوڑ جائے اوہ زمین میں بہت سی جگہ اور کشائش پائے گا اور جو شخص خدا اور رسول کی طرف ہجرت کر کے گھر سے نکل جائے پھر اس کو موت آپکڑے تو اس کا ثواب خدا کے ذمے ہوچکا اور خدا بخشنے والا مہربان ہے
وَمَنْ یُھاجر فی سبیل اللہ (الآیة) اس میں ہجرت کی ترغیب اور مشرکین سے مفارقت اختیار کرنے کی تلقین ہے اور اخلاص نیت کے مطابق اجر وثواب ملنے کی یقین دہانی ہے۔ شان نزول : ومن یُھَاجر فی سبیل اللہ یجد فی الارضِ مُراغماً ، (الآیة) سعید بن جبیر وغیرہ سے طبری نے روایت کیا ہے کہ مذکورہ آیت ایک ضمرہ نامی شخص کے بارے میں نازل ہوئی جو کہ ہجرت کے بعد مکہ میں مقیم تھا، جب اس نے اللہ کا کلام '' اَلم تکن ارض اللہ واسعة فتھا جروا فیھا '' سنا تو اس نے اپنے اہل خانہ سے کہا حالانکہ وہ مریض تھا، مجھے مدینہ لے چلو چناچہ اس کے اہل خانہ اس کو چارپائی پر ڈال کر مدینہ کی طرف روانہ ہوئے جب مقام تنعیم میں پہنچے تو ان کا انتقال ہوگیا، تو مذکورہ آیت نازل ہوئی۔
Top