3:۔ ” کلا سوف “ کلا برائے ردع ہے اور اس میں تخویف اخروی کی طرف اشارہ ہے۔ ایسا ہرگز نہیں چاہئے اور نہ یہ خیال ہی درست ہے کہ مال و اولاد کی کثرت سعادت کا باعث ہے یا کوئی قابل فخر چیز ہے۔ بہت جلد تمہیں یہ حقیقت معلوم ہوجائیگی کہ یہ تکاثر و تفاخر ایک فضول چیز تھی۔ ” ثم کلا سوف تعلمون “ تکرار تاکید کے لیے ہے اور ثم تعقیب ذکری کے لیے ہے۔ یعنی میں پھر یہ بات کہتا ہوں، مراد یہ ہے کہ موت کے بعد آنکھیں کھل جائیں گے اور حقیقت واضح ہوجائیگی۔