Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 86
وَ اِذَا رَاَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْا شُرَكَآءَهُمْ قَالُوْا رَبَّنَا هٰۤؤُلَآءِ شُرَكَآؤُنَا الَّذِیْنَ كُنَّا نَدْعُوْا مِنْ دُوْنِكَ١ۚ فَاَلْقَوْا اِلَیْهِمُ الْقَوْلَ اِنَّكُمْ لَكٰذِبُوْنَۚ
وَاِذَا : اور جب رَاَ : دیکھیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اَشْرَكُوْا : انہوں نے شرک کیا (مشرک) شُرَكَآءَهُمْ : اپنے شریک قَالُوْا : وہ کہیں گے رَبَّنَا : اے ہمارے رب هٰٓؤُلَآءِ : یہ ہیں شُرَكَآؤُنَا : ہمارے شریک الَّذِيْنَ : وہ جو کہ كُنَّا نَدْعُوْا : ہم پکارتے تھے مِنْ دُوْنِكَ : تیرے سوا فَاَلْقَوْا : پھر وہ ڈالیں گے اِلَيْهِمُ : ان کی طرف الْقَوْلَ : قول اِنَّكُمْ : بیشک تم لَكٰذِبُوْنَ : البتہ تم جھوٹے
اور جب دیکھیں مشرک69 اپنے شریکوں کو بولیں اے رب یہ ہمارے شریک ہیں جن کو ہم پکارتے تھے تیرے سوا تب وہ ان پر ڈالیں گے بات کہ تم جھوٹے ہو
69:۔ قیامت کے دن جب مشرکین ان خاصانِ خدا کو دیکھیں گے تو فوراً بول اتھیں گے کہ ہمارے پروردگار یہ ہیں ہمارے حمایتی اور سفارشی جن کو ہم دنیا میں تیرے سوا پکارا کرتے تھے۔ شاہ عبدالقادر دہلوی فرماتے ہیں۔ ” جو لوگ پوجتے ہیں بزرگوں کو وہ بزرگ بےگناہ ہیں۔ ایک شیطان اپنا وہی نام رکھ کر پجواتا ہے اس سے ان کو کہیں گے کہ تم جھوٹے ہو “” فالقوا الخ “ یعنی وہ بزرگ مشرکین سے کہیں گے کہ تم جھوٹے ہو جو ہمیں خدا شریک بتا رہے ہو نہ ہم نے کبھی تم سے کہا کہ ہماری عبادت کیا کرنا اور اگر تم نے اپنی بد بختی سے ایسا کیا بھی ہے تو خدا گواہ ہے ہمیں تمہاری عبادت اور پکار کی خبر بھی نہیں ” فکفی باللہ شہیدا بیننا و بینکم ان کنا عن عبادتکم الخ “ (یونس ) ۔
Top