Tafseer-e-Majidi - An-Nahl : 86
وَ اِذَا رَاَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْا شُرَكَآءَهُمْ قَالُوْا رَبَّنَا هٰۤؤُلَآءِ شُرَكَآؤُنَا الَّذِیْنَ كُنَّا نَدْعُوْا مِنْ دُوْنِكَ١ۚ فَاَلْقَوْا اِلَیْهِمُ الْقَوْلَ اِنَّكُمْ لَكٰذِبُوْنَۚ
وَاِذَا : اور جب رَاَ : دیکھیں گے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اَشْرَكُوْا : انہوں نے شرک کیا (مشرک) شُرَكَآءَهُمْ : اپنے شریک قَالُوْا : وہ کہیں گے رَبَّنَا : اے ہمارے رب هٰٓؤُلَآءِ : یہ ہیں شُرَكَآؤُنَا : ہمارے شریک الَّذِيْنَ : وہ جو کہ كُنَّا نَدْعُوْا : ہم پکارتے تھے مِنْ دُوْنِكَ : تیرے سوا فَاَلْقَوْا : پھر وہ ڈالیں گے اِلَيْهِمُ : ان کی طرف الْقَوْلَ : قول اِنَّكُمْ : بیشک تم لَكٰذِبُوْنَ : البتہ تم جھوٹے
اور جب مشرکین اپنے ” شریکوں “ کو دیکھیں گے تو بول اٹھیں گے اے ہمارے پروردگار یہی ہیں ہمارے وہ ” شرکاء “ جنہیں ہم تجھے چھوڑ کر پکارتے رہتے تھے پھر وہ (شرکاء) ان کی طرف مخاطب ہو کر کہیں گے کہ تم (بڑے) جھوٹے ہو،136۔
136۔ (تم حقیقۃ تو پرستار صرف اپنے نفس اور اپنی ہوا وہوس کے تھے، اور اپنی پرستاری کو منسوب ہماری جانب کردیتے تھے) (آیت) ” شرکآء ھم۔ شرکآؤنا “۔ شریکوں، سے مراد ان کے وہی دیوی دیوتا، ٹھاکر وغیرہ ہیں، جنہیں یہ شریک خدائی سمجھا کرتے تھے۔
Top