Jawahir-ul-Quran - Az-Zukhruf : 29
بَلْ مَتَّعْتُ هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى جَآءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ
بَلْ مَتَّعْتُ : بلکہ میں نے سامان زندگی دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان لوگوں کو وَ : اور اٰبَآءَهُمْ : ان کے آباؤ اجداد کو حَتّٰى : یہاں تک کہ جَآءَهُمُ الْحَقُّ : آگیا ان کے پاس حق وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ : اور رسول کھول کر بیان کرنے والا
کوئی نہیں پر میں نے برتنے دیا20 ان کو اور ان کے باپ دادوں کو یہاں تک کہ پہنچا ان کے پاس دین سچا اور رسول کھول کر سنا دینے والا
20:۔ ” بل متعت ھؤلاء “ جب حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی اولاد میں توحید کو اللہ تعالیٰ نے قائم ودائم کردیا تو پھر یہ مشرکین مکہ جو ان کی اولاد میں سے ہی، یہ کیونکر مشرک ہوگئے ؟ کیا توحید کے بارے میں ان کے دلوں میں شبہات ہیں ؟ اس کا جواب دیا گیا کہ توحید پر ایسے واضح اور روشن دلائل قائم ہوجانے کے بعد کوئی جائے شبہہ ہی ہے۔ قرآن تمام شبہات کو دور کرتا ہے بلکہ ہم نے ان کو اور ان کے باپ دادا کو دنیا کے مال و متاع اور ساز و سامان سے مالا مال کردیا اور وہ دنیوی عیش اور لذت میں محو ہو کر توحید سے منحرف ہوگئے یہاں تک کہ اب پھر ان کے پاس حق (قرآن) کی دعوت پہنچ گئی اور توحید کو واضح اور روشن کرنے والا پیغمبر حضرت محمد ﷺ آگیا۔ آپ اسی دعوت ابراہیمیہ کو لے کر آئے ہیں۔ الحق ای القرا و رسول ای محمد (علیہ السلام) (مدارک ج 4 ص 89) ۔ ای محمد ﷺ بالتوحید والاسلام الذی ھو اصل دین ابراہیم وھو الکلمۃ التی بقاھا اللہ فی عقبہ (قرطبی ج 16 ص 82) ۔ ” ولما جاءھم الحق الخ “ اور جب قرآن آگیا جو انہیں خواب غفلت سے بیدار کرنے والا اور دعوت توحید کا حامل ہے، تو تحقیر وعناد کے لہجے میں کہنے لگے تو یہ جادو ہے، اور ہم اسے نہیں مانتے۔
Top