Jawahir-ul-Quran - At-Tur : 37
اَمْ عِنْدَهُمْ خَزَآئِنُ رَبِّكَ اَمْ هُمُ الْمُصَۜیْطِرُوْنَؕ
اَمْ عِنْدَهُمْ : یا ان کے پاس خَزَآئِنُ : خزانے ہیں رَبِّكَ : تیرے رب کے اَمْ هُمُ الْمُصَۜيْطِرُوْنَ : یا وہ محفاظ ہیں۔ داروغہ ہیں
کیا ان کے پاس ہیں خزانے تیرے رب کے18 یا وہی داروغہ ہیں
18:۔ ” ام عندھم “ کیا وہ اللہ کے خزانوں کے مالک ہیں۔ کیا اللہ کی رحمت، نبوت اور رزق وغیرہ ان کے ہاتھ میں ہے یا وہ خدائی خزانوں کے نگران اور تقسیم کنندگان ہیں کہ جسے چاہیں جو چیز چاہیں دیں اور جسے چاہیں نہ دیں۔ کیا وہ محمد ﷺ کی نبوت کا اس لیے انکار کرتے ہیں کہ نبوت کی تقسیم ان کے ہاتھ میں ہے اور انہوں نے آپ کو نبوت نہیں دی ؟ نہیں انکار محض عنادًا ہے۔ ” ام لہم سلم الخ “ یہ آنحضرت ﷺ کی موت کے منتظر ہیں اور انہوں نے سمجھ رکھا ہے کہ آپ کی وفات ان سے پہلے ہوگی۔ کیا انہوں نے آسمان میں سیڑھی لگا رکھی ہے اور وہ آسمان پر چڑھ کر فرشتوں کی باتیں اور ان پر اللہ کی طرف سے جو احکام نازل ہوتے ہیں وہاں سے سن لیتے ہیں اور انہیں اس طرح معلوم ہوچکا ہے کہ آپ کی وفات ان سے پہلے ہوگی ؟ (مدارک) ۔ اگر واقعی ایسا ہے تو ان میں سے جو وہاں سے سن کر آیا ہے وہ اس کا ثبوت پیش کرے۔
Top