Anwar-ul-Bayan - At-Tur : 37
اَمْ عِنْدَهُمْ خَزَآئِنُ رَبِّكَ اَمْ هُمُ الْمُصَۜیْطِرُوْنَؕ
اَمْ عِنْدَهُمْ : یا ان کے پاس خَزَآئِنُ : خزانے ہیں رَبِّكَ : تیرے رب کے اَمْ هُمُ الْمُصَۜيْطِرُوْنَ : یا وہ محفاظ ہیں۔ داروغہ ہیں
کیا ان کے پاس تمہارے پروردگار کے خزانے ہیں یا یہ (کہیں کے) داروغہ ہیں
(52:37) دونوں جگہ امد استفہام انکاری ہے۔ عندھم : عند مضاف ہم ضمیر جمع مذکر غائب مضاف الیہ۔ ان کے پاس، ان کے نزدیک ۔ جیسے واخراج اہلہ منہ اکبر عند اللہ (2:217) اور اہہل مسجد کو اس میں سے نکال دینا (جو یہ کفار کرتے ہیں) خدا کے نزدیک اس سے بھی زیادہ (گناہ) ہے ۔ المصیطرون : اسم فاعل جمع مذکر مصبطر واحد یہ لفظ اصل میں مسیطر تھا۔ س کو ص سے بدل دیا گیا ۔ جیسے سراط کو صراط کہا جاتا ہے سیطرۃ مصدر ہے۔ جس کے معنی ہیں کسی کام پر مقرر ہونا۔ ذمہ دار ہونا۔ اس لئے مسیطر یا مصیطر کا ترجمہ ہوا۔ ذہ دار نگران، سطر مادہ۔
Top