Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 118
فَكُلُوْا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللّٰهِ عَلَیْهِ اِنْ كُنْتُمْ بِاٰیٰتِهٖ مُؤْمِنِیْنَ
فَكُلُوْا : سو تم کھاؤ مِمَّا : اس سے جو ذُكِرَ : لیا گیا اسْمُ اللّٰهِ : اللہ کا نام عَلَيْهِ : اس پر اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو بِاٰيٰتِهٖ : اس کی نشانیوں پر مُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
سو تم کھاؤ اس جانور128 میں سے جس پر نام لیا گیا ہے اللہ کا اگر تم کو اس کے حکموں پر ایمان ہے
128:۔ حصہ دوم، نفی شرک فعلی۔ 1 ۔ تحریمات غیر اللہ۔ 2 ۔ تحریمات اللہ۔ 3 نذور غیر اللہ۔ سورة انعام کے حصہ اول میں نفی شرک اعتقادی کا بیان تھا۔ اب دوسرے حصے میں نفی شرک فعلی کا بیان ہے۔ یہ حصہ فَکُلُوْا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللهِ سے لے کر ذٰلِکمْ وَصّٰکُمْ بِهٖ لَعَلَّکمْ تَتَّقُوْنَ (ع 19) تک ہے اس حصے میں شرک فعلی کی تین شقیں مذکور ہیں۔ تحریمات غیر اللہ چار عنوانوں سے۔ تحریمات اللہ ایک دفعہ اور نذور غیر اللہ کو بھی چار عنوانوں سے ذکر کیا گیا ہے جیسا کہ خلاصہ میں تفصیل سے مذکور ہوچکا ہے اور آگے آرہا ہے۔ تحریمات غیر اللہ کا ذکر پہلی بار مَا سے مراد وہ جانور ہیں جن کو مشرکین نے اپنے معبودوں کی تعظیم اور خوشنودی کے لیے اپنی طرف سے حرام کر رکھا تھا یعنی بحیرہ، سائبہ، وصیلہ اور حام وغیرہ فرمایا جن جانوروں کو خاصۃً اللہ کا نام لے کر ذبح کیا گیا ہو ان کو کھاؤ یعنی جن چیزوں کو اللہ نے حلال کیا ہے ان کو حلال سمجھ اور اپنی طرف سے ان کو حرام نہ کرو اور اپنی طرف سے تم نے جو تحریمات کر رکھی ہیں ان کو اٹھاؤ۔ وَمَا لَکُمْ اَلَّا تَاکُلُوْا الخ مذکورہ (بحیرہ سائبہ وغیرہ) جانوروں میں سے جن کو خاصۃً اللہ کا نام لے کر ذبح کیا گیا ہو ان کو کھاؤ یا مطلب یہ ہے کہ ان کو حلال سمجھو۔
Top