Kashf-ur-Rahman - Al-Israa : 18
وَ جَعَلْنَا الَّیْلَ وَ النَّهَارَ اٰیَتَیْنِ فَمَحَوْنَاۤ اٰیَةَ الَّیْلِ وَ جَعَلْنَاۤ اٰیَةَ النَّهَارِ مُبْصِرَةً لِّتَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ لِتَعْلَمُوْا عَدَدَ السِّنِیْنَ وَ الْحِسَابَ١ؕ وَ كُلَّ شَیْءٍ فَصَّلْنٰهُ تَفْصِیْلًا
وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن اٰيَتَيْنِ : دو نشانیاں فَمَحَوْنَآ : پھر ہم نے مٹا دیا اٰيَةَ الَّيْلِ : رات کی نشانی وَجَعَلْنَآ : اور ہم نے بنایا اٰيَةَ النَّهَارِ : دن کی نشانی مُبْصِرَةً : دکھانے والی لِّتَبْتَغُوْا : تاکہ تم تلاش کرو فَضْلًا : فضل مِّنْ رَّبِّكُمْ : اپنے رب سے (کا) وَلِتَعْلَمُوْا : اور تاکہ تم معلوم کرو عَدَدَ : گنتی السِّنِيْنَ : برس (جمع) وَالْحِسَابَ : اور حساب وَ : اور كُلَّ شَيْءٍ : ہر چیز فَصَّلْنٰهُ : ہم نے بیان کیا ہے تَفْصِيْلًا : تفصیل کے ساتھ
اور ہم نے رات اور دن کود و نشانیاں بنایا ہے پھر رات کی نشانی کو مٹا دیا اور دن کی نشانی کو روشن اور دیکھنے کا سبب بنایا تاکہ تم دن میں اپنے رب کا فضل یعنی روزی تلاش کرو اور نیز یہ کہ تم برسوں کا شمار اور حساب معلوم کرسکو اور ہم نے ہر چیز کو خوب تفصیل کے ساتھ بیان کردیا ہے۔
- 12 اور ہم نے رات اور دن کو اپنی قدرت کی دو نشانیاں بنایا اور مقرر کیا ہے پھر ہم نے رات کی نشانی کو رات ہی ہے مٹا دیا اور ماند کردیا اور تاریک کردیا اور دن کی نشانی کو جو دن ہی ہے روشن بنایا دیکھنے کو تاکہ اپنے رب کی روزی کو تلاش کرو اور نیز اس لئے کو تم برسوں کی گنتی اور مختلف قسم کے حساب معلوم کرسکو اور ہم نے ہر چیز کو مفصل اور خوب تفصیل کے ساتھ بیان کردیا۔ یعنی رات دن میں فرق رکھا رات کو تاریک اور دن کو روشن بنایا اور ان سے جو فوائد مرتب ہوتے ہیں رات دن کا باری باری آنا۔ چھوٹا بڑا ہونا۔ غرض ہر کام کی مصلحت نمایاں ہے دن میں عام طور سے ہر شخص روزی کماتا ہے اور رات کو آرام یا خفیہ امور انجام دیئے جاتے ہیں اور تمام حسابات خواہ وہ قمری ہوں یا شمسی، اسی گردش لیل و نہار سے انجام پاتے ہیں اور یہ جو فرمایا ہے ہر شئے کو مفصل کیا ہے یا لوح محفوظ ہیں یا قرآن کریم میں۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ گھبرانے سے فائدہ نہیں ہر چیز کا وقت و اندازہ مقرر ہے جیسے رات اور دن کسی کے گھبرانے سے اور دعا سے رات کم نہیں ہوجاتی اپنے وقت پر آپ صبح ہوتی ہے اور دونوں نمونے اس کی قدرت کے ہیں۔
Top