Kashf-ur-Rahman - Maryam : 17
فَاتَّخَذَتْ مِنْ دُوْنِهِمْ حِجَابًا١۪۫ فَاَرْسَلْنَاۤ اِلَیْهَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِیًّا
فَاتَّخَذَتْ : پھر ڈال لیا مِنْ : سے دُوْنِهِمْ : ان کی طرف حِجَابًا : پردہ فَاَرْسَلْنَآ : پھر ہم نے بھیجا اِلَيْهَا : اس کی طرف رُوْحَنَا : اپنی روح (فرشتہ) فَتَمَثَّلَ : شکل بن گیا لَهَا : اس کے لیے بَشَرًا : ایک آدمی سَوِيًّا : ٹھیک
اور اس نے ان لوگوں کے سامنے پردہ ڈال لیا یعنی غسل کرنے کی وجہ سے تو ہم نے اس مریم کے پاس اپنے ایک فرشتہ کو بھیجا اور وہ فرشتہ ان کے سامنے ایک صحیح الخلقت آدمی کی شکل بن کر ظاہر ہوا
- 17 پھر اس نے ان لوگوں کے درے اور ان کے بالمقابل ایک پردہ ڈال لیا پس ہم نے اس مریم کے پاس اپنے ایک فرشتے کو بھیجا وہ فرشتہ اس کے سامنے ایک صحیح الخلقت آدمی کو شکل و صورت اختیار کر کے ظاہر ہوا۔ حضرت مریم نے اپنے اہل سے دور نکل جانے کے باوجود پھر پردہ ڈال لیا جب نہانے کا ارادہ کیا تو دیکھا کہ ایک نوجوان خوب روکھڑا ہوا ہے۔ حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں یعنی جو ان خوش صورت 12 خلاصہ :- کہ فرشتہ اپنی اصلی حالت میں نہیں آیا کہ حضرت مریم (علیہ السلام) کو وحشت نہ ہو اور وہ ڈر نہ جائیں اس لئے بشر بن کر آئے یہ فرشتہ بقول مفسرین حضرت جبرئیل (علیہ السلام) تھے۔
Top