Tafseer-e-Baghwi - An-Najm : 21
اَلَكُمُ الذَّكَرُ وَ لَهُ الْاُنْثٰى
اَلَكُمُ الذَّكَرُ : کیا تمہارے لیے لڑکے ہیں وَلَهُ الْاُنْثٰى : اور اس کے لیے لڑکیاں
اور تیسرے منات کو (کہ یہ بت کہیں خدا ہوسکتے ہیں ؟ )
20 ۔” ومناۃ “ ابن کثیر (رح) نے مد اور ہمزہ کے ساتھ پڑھا ہے اور اکثر حضرات نے قصر کے ساتھ اور بغیر ہمزہ کے ۔ اس کے لئے کہ عرب نام رکھتے تھے۔ زید مناۃ اور عبدمناۃ اور ان ناموں میں مد نہیں سنی گئی۔ قتادہ (رح) فرماتے ہیں یہ خزاعۃ کا تھا مقام قدید میں۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں انصار کے بارے میں کہ یہ مناۃ کے لئے احرام باندھتے تھے اور یہ قدید میں تھا۔ ابن زید (رح) فرماتے ہیں یہ گھر تھا مشلل میں اس کی بنوکعب عبادت کرتے تھے۔ ضحاک (رح) فرماتے ہیں مناۃ ہذیل اور خزاعہ کا بت تھا۔ اس کی اہل مکہ عبادت کرتے تھے اور ان میں سے بعض نے کہا ہے کہ لات، عزیٰ اور مناۃ پتھروں کے بت تھے، کعبہ کے وسط میں تھے، وہ ان کی عبادت کرتے تھے اور اللات ومناۃ پر وقف کرنے میں قراء کا اختلاف ہوا ہے۔ پس بعض نے ان دونوں پر ھاء کے ساتھ وقف کیا ہے اور ان میں سے بعض نے تاء کے ساتھ اور ان میں سے بعض نے کہا ہے کہ جو مصحف میں تاء کے ساتھ لکھا جاتا ہے اس پر تاء کے ساتھ وقف کیا جاتا ہے اور جو ھاء کے ساتھ لکھا جاتا ہے اس پر ھاء کے ساتھ وقف کیا جاتا ہے اور بہرحال اللہ تعالیٰ کا قول ” الثالثۃ الاخریٰ “ پس الثالث مناۃ کی صفت ہے یعنی تذکرہ میں تیسرا بت اور بہرحال الاخریٰ تو ” عرب الثالثۃ الاخریٰ “ نہیں کہتے الاخریٰ یہاں الثالثہ کی صفت ہے۔ خلیل (رح) فرماتے ہیں پس یاء رئوس آیات کے ساتھ موافقت کی وجہ سے ہے جیسے اللہ تعالیٰ کا قول ” مآرب اخریٰ “ یہاں اخر نہیں کہا اور کہا گیا ہے کہ آیت میں تقدیم و تاخیر ہے۔ اس کا مجازیوں ہے ” افرایتم اللات والعزی الاخریٰ ومناۃ الثالثۃ “ اور آیت کا معنی یہ ہے کہ تم ہمیں خبر دو یہ گمان کرنے والوں کو لات اور عزیٰ اور مناۃ اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہیں۔ اللہ بلند ہے اس سے جو ظالم کہتے ہیں بہت زیادہ بلند اور کلبی (رح) فرماتے ہیں مشرکین مکہ کہتے تھے بت اور فرشتے اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہیں اور جب ان میں سے کسی کو لڑکی کی خوشخبری دی جاتی تو وہ اس ک و ناپسند سمجھتا۔
Top