Kashf-ur-Rahman - Al-Baqara : 110
وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتُوا الزَّكٰوةَ١ؕ وَ مَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ مِّنْ خَیْرٍ تَجِدُوْهُ عِنْدَ اللّٰهِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
وَاَقِیْمُوْا الصَّلَاةَ : اور تم نماز قائم کرو وَاٰتُوْا الزَّکَاةَ : اور دیتے رہوتم زکوۃ وَمَا : اور جو تُقَدِّمُوْا : آگے بھیجو گے لِاَنْفُسِكُمْ : اپنے لیے مِنْ خَيْرٍ : بھلائی تَجِدُوْهُ : تم اسے پالو گے عِنْدَ اللہِ : اللہ کے پاس اِنَّ : بیشک اللہ : اللہ بِمَا : جو کچھ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو بَصِیْرٌ : دیکھنے والا ہے
اور تم نماز کو قائم رکھو اور زکوۃ ادا کرتے رہو اور جو اعمال خیر بھی تم اپنے لئے آگے بھیج دو گے تو ان کا ثواب اللہ کے ہاں محفوظ پائو گے بیشک اللہ تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے۔1
1 اہل کتاب میں سے اکثر لوگ محض اپنے ذاتی اور طبعی بغض و حسد کی وجہ سے یہ چاہتے ہیں اور دل آرزو رکھتے ہیں کہ تم کو تمہارے ایمان لانے کے بعد پھر مرتد بنادیں اور کافر کردیں۔ حالانکہ ان پر دین حق واضح ہوچکا ہے۔ دین حق واضح ہوجانے کے بعد پھر اس قسم کی مذموم خواہش رکھتے ہیں۔ اے مسلمانو ! اگر تم کو ان پر غصہ آئے تو اس وقت تک تم ان سے کوئی مواخذہ نہ کرو اور درگزر کرتے رہو جب تک اللہ تعالیٰ نے اپنا کوئی اور حکم تم کو نہ بھیجے یقین جانو کو اللہ تعالیٰ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے اور نماز کی پابندی رکھو اور زکوۃ ادا کرتے رہو اور تم جو اعمال خیر بھی اپنے بھلے کو آگے بھیجتے رہو گے ان سب اعمال کو یعنی ان کے ثواب کو اللہ تعالیٰ کے ہاں پورا پورا پائو گے یقین مانو ! کہ تمہارے تمام اعمال اللہ تعالیٰ کے پیش نظر اور اس کی نگاہ میں ہیں۔ (تیسیر) حضرت شاہ صاحب قدیر پر حاشیہ لکھتے ہیں آخر حکم بھیجا یہود کو مدینے کے نزدیک سے نکال دیا۔ (موضح القرآن) مطلب یہ ہے کہ یہود کی یہ تمنا تو بہت بری ہے لیکن ابھی انتقام کا موقع نہیں ہے بلکہ نظر انداز کنے اور درگزر کرنے کا وقت ہے۔ جب اللہ تعالیٰ جہاد کا حکم دیگا اس وقت ان کے مناسب حال ان کے اتھ کارروائی کرنا جو قتل کے لائق ہو اس کو قتل کرنا جو جلا وطنی کے قابل ہو اس کو جلا وطن کردینا اور جن پر جزیہ کا حکم ہو ان پر حفاظتی محصول قائم کردینا اور جب تک جہاد کا حکم نہ آئے تم دوسرے فرائض ادا کرتے رہو۔ جب جہاد فرض ہوجائیگا ا س وقت اس فریضہ کا اضافہ کرلینا آگے بھیجنے کا مطلب یہ ہے کہ جو کار خیر زندگی میں کرو گے ان سب کا ثواب اللہ کے خزانہ سے اس عالم میں پائو گے۔ آگے کی آیت میں بنی اسرائیل کے ایک اور دعوے کا رد فرماتے ہیں۔ (تسہیل)
Top