Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Kashf-ur-Rahman - An-Nisaa : 92
وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ اَنْ یَّقْتُلَ مُؤْمِنًا اِلَّا خَطَئًا١ۚ وَ مَنْ قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَئًا فَتَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَّ دِیَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰۤى اَهْلِهٖۤ اِلَّاۤ اَنْ یَّصَّدَّقُوْا١ؕ فَاِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ١ؕ وَ اِنْ كَانَ مِنْ قَوْمٍۭ بَیْنَكُمْ وَ بَیْنَهُمْ مِّیْثَاقٌ فَدِیَةٌ مُّسَلَّمَةٌ اِلٰۤى اَهْلِهٖ وَ تَحْرِیْرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ١ۚ فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ شَهْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ١٘ تَوْبَةً مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلِیْمًا حَكِیْمًا
وَمَا
: اور نہیں
كَانَ
: ہے
لِمُؤْمِنٍ
: کسی مسلمان کے لیے
اَنْ يَّقْتُلَ
: کہ وہ قتل کرے
مُؤْمِنًا
: کسی مسلمان
اِلَّا خَطَئًا
: مگر غلطی سے
وَمَنْ
: اور جو
قَتَلَ
: قتل کرے
مُؤْمِنًا
: کسی مسلمان
خَطَئًا
: غلطی سے
فَتَحْرِيْرُ
: تو آزاد کرے
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
وَّدِيَةٌ
: اور خون بہا
مُّسَلَّمَةٌ
: حوالہ کرنا
اِلٰٓى اَھْلِهٖٓ
: اس کے وارثوں کو
اِلَّآ
: مگر
اَنْ
: یہ کہ
يَّصَّدَّقُوْا
: وہ معاف کردیں
فَاِنْ
: پھر اگر
كَانَ
: ہو
مِنْ
: سے
قَوْمٍ عَدُوٍّ
: دشمن قوم
لَّكُمْ
: تمہاری
وَھُوَ
: اور وہ
مُؤْمِنٌ
: مسلمان
فَتَحْرِيْرُ
: تو آزاد کردے
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
وَاِنْ
: اور اگر
كَانَ
: ہو
مِنْ قَوْمٍ
: ایسی قوم سے
بَيْنَكُمْ
: تمہارے درمیان
وَبَيْنَھُمْ
: اور ان کے درمیان
مِّيْثَاقٌ
: عہد (معاہدہ
فَدِيَةٌ
: تو خون بہا
مُّسَلَّمَةٌ
: حوالہ کرنا
اِلٰٓى اَھْلِهٖ
: اس کے وارثوں کو
وَتَحْرِيْرُ
: اور آزاد کرنا
رَقَبَةٍ
: ایک گردن (غلام)
مُّؤْمِنَةٍ
: مسلمان
فَمَنْ
: سو جو
لَّمْ يَجِدْ
: نہ پائے
فَصِيَامُ
: تو روزے رکھے
شَهْرَيْنِ
: دو ماہ
مُتَتَابِعَيْنِ
: لگاتار
تَوْبَةً
: توبہ
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے
وَكَانَ
: اور ہے
اللّٰهُ
: اللہ
عَلِيْمًا
: جاننے والا
حَكِيْمًا
: حکمت والا
اور کسی مومن کا یہ کام نہیں کہ وہ کسی مومن کو ناحق قتل کرے مگر غلطی سے اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کر دے تو قاتل کے ذمہ ایک مسلمان غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا ہے اور نیز مقتول کے وارثوں کو خون بہا پہنچانا ہے الایہ کہ مقتول کے وارث خون بہا معاف کردیں۔
1
پھر اگر وہ مقتول خطا ایک ایسی قوم کا باشندہ ہو جو تمہاری دشمن ہے حالانکہ وہ مقتول خود مسلمان ہو تو ایسی صورت میں قاتل کے ذمہ صرف ایک مسلمان غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا ہے اور اگر وہ منقول کسی ایسی قوم کا فرد ہو کہ اس قوم کے اور تمہارے درمیان کوئی معاہدہ ہے تو اس صورت میں ورثائے مقتول کو خون بہا پہنچانا اور نیز ایک مسلمان غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا ہے پھر جس کو لونڈی غلام میسر نہ ہو تو دو مہینے کے لگاتار روزے رکھنے ہیں تو بہ کا یہ طریقہ اللہ کی جانب سے مقرر ہوا ہے اور اللہ تعالیٰ سب کچھ جاننے الا اور حکمت والا ہے۔
2
1
اور کسی مومن کو یہ زیبا نہیں اور کسی مومن کی یہ شان نہیں کہ وہ کسی مومن کو ناحق بغیر کسی حق شرعی کے مار ڈالے مگر یہ کہ غلطی میں ایسا ہوجائے اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے مار ڈالے تو اس قاتل کے ذمہ شرعاً ایک مسلمان غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا ہے اور نیز مقتول کے اہل یعنی اس کے وارثوں کو خون بہا پہنچانا اور ادا کرنا ہے الایہ کہ وہ ورثائے مقتول اس خوں بہا کو خیرات یعنی معاف کردیں۔ (تیسیر) مطلب یہ ہے کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کو قتل نہیں کرسکتا مگر خطا کی حالت میں ایسا ہوجائے تو معذوری ہے پھر اگر خطاء کسی سے ایسا ہوجائے۔ جیسا کہ عیاش ابن ربیعہ نے ایک مسلمان کو کافر سمجھ کر مار ڈالا تھا تو ایسی حالت میں ایک رقبہ مومنہ آزاد کرنا چاہئے۔ رقبہ مومنہ سے مراد یہ ہے کہ مسلمان غلام یا ایک مسلمان باندی کو آزاد کرنا واجب ہے اور اس کے علاوہ قاتل پر یہ بھی واجب ہے کہ وہ مقتول کا خون بہا مقتول کے وارثوں کو شرعی حصص کے موافق ادا کرے اور اگر مقتول کا کوئی وارث نہ ہو تو خو بہا کی رقم بیت المال میں داخل کی جائے اس موقع پر چند باتیں یاد رکھنی چاہئیں۔ -
1
ناحق اور غیر شرعی کا مطلب یہ ہے کہ قصاص وغیرہ کے سلسلہ میں قتل نہ ہو بلکہ ابتداء بغیر کسی حق شرعی کے کسی کو قتل کیا جائے۔ -
2
اس قسم کے قتل کی آٹھ صورتیں ہوسکتی ہیں مقتول یا مسلمان ہوگا یا ذمی ہوگا یا حربی ہو گایا معاہد اور مسامن ہوگا یہ چار قسم کے مقتول ہوئے پھر قتل کی بھی دو صورتیں ہیں یا عمداً کسی قاتل کے قتل کیا ہوگا یا خطاء ً قتل کیا ہوگا لہٰذا یہ آٹھ شکلیں ہوتی ہیں۔ -
3
قتل عمد کے بھی دو صورتیں ہیں ایک یہ کہ آلہ قتل یا کسی دھار دار چیز سے قتل کرے۔ دوسرے یہ کہ کسی ہتھیار اور دھار دار چیز سے قتل نہ کرے اس کو شبہ عمد کہتے ہیں کیونکہ اس میں بھی عمد موجود ہے اگرچہ عمداً کی دونوں قسموں میں باہم فرق ہے۔ -
4
کسی مسلمان کو حربی سمجھ کر قتل کردینا یا کسی جانور پو گولی چلائی اور وہ کسی مسلمان کو جا لگی یا کسی آدمی کو دور شکار سمجھ لو اس پر گولی چلا دی یہ سب شکلیں قتل خطا کو شامل ہیں اور بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہاں وہی پہلی شکل مراد ہے یعنی کسی مسلمان کو حربی کا کافر سمجھ کر قتل کردیا۔ شان نزول سے ایسا ہی معلوم ہوتا ہے۔ -
5
عیاش بن ربیعہ مخزومی مکہ سے مدینہ جانے کے لئے نکلے تھے ان کی ماں نے کھانا پینا چھوڑ دیا اور اپنے دو بیٹوں سے جن کا نام حارث اور ابو جہل تھا کہا کہ جب تک تم عیاش کو ڈھونڈھ کر نہ لائو گے میں نہ کھانا کھائوں گی نہ پانی پیوں گی اور نہ چھت کے نیچے بیٹھوں گی چناچہ یہ لڑکے دیکھنے نکلے اور عیاش کو راستہ میں سے پکڑ لائے اور باوجود عیاش سے وعدہ کرنے کے اس کو باندھ لیا اور مکہ میں لا کر قید کردیا ہاتھ پائوں باندھ کر اس کو دھوپ میں ڈال دیا اور طرح طرح سے اس پر ظلم کیا ہر کوئی آتا اور اس سے کہتا کہ تو اسلام کو چھوڑ دے۔ چنانچہ حارث بن زید ین بھی عیاش کو یہی مشورہ دیا عیاش نے قسم کھائی کہ مجھ کو موقع مل گیا اور میں نے تجھ کو اکیلا پایا تو میں تجھ کو قتل کر دوں گا۔ اتفاق کی بات کچھ عرصہ بعد جب عیاش مدینہ پہنچ گئے تو انہوں نے ایک دن حارث کو قبا کے سامنے آتا ہوا دیکھا ان کو یہ خبر نہ تھی کہ حارث مسلمان ہوچکا تھا انہوں نے موقعہ پا کر حارث کو قتل کردیا اس قتل کو خطا فرمایا اور اس کے بعض احکام یہاں مذکور ہیں۔ -
6
بہرحال خطاء قتل کے دو حکم مذکور ہیں ایک مسلمان غلام یا باندی کو آزاد کرنا دوسرے خو بہا دینا جس کو دیت کہتے ہیں۔ -
7
یہ دیت مقتول کے ورثاء پر تقسیم کی جاتی ہے اور شرعی حصوں کی طرح تقسیم ہوتی ہے ہاں اگر مقتول کے وارث بعض یا کلم رقم معاف کردیں یا بعض وارث اپنا حصہ معاف کردیں تو معاف ہوجاتی ہے۔ -
8
خوں بہا میں اگر اونٹ دیئے جائیں تو سو اونٹ ہیں اگر نقد دیا جائے تو ایک ہزار دینار یا دس ہزار درم دیئے جائیں۔ -
9
سو اونٹ جو دیت میں دیئے جائیں گے امام ابوحنیفہ اور امام احمد کے نزدیک ایک عمر کے نہ ہوں گے بلکہ پانچ قسم کی عمر کے ہوں گے۔ بیس جذعہ بیس حقہ بیس بنت لبون بیس بنت مخاض اور بیس ابن مخاض جذعہ وہ اونٹ جو چار سال پورے کر کے پانچویں میں لگا ہو اور حقہ وہ اونٹ جو تین سال پورے کر کے چوتھے میں لگا ہو اور بنت لبون وہ اونٹ جو دو سال پورے کر کے تیسرے سال میں لگا ہو اور بنت مخاض وہ اونٹ جو ایک سال پورا کر کے دوسرے سال میں لگا ہو، نر اور مادہ کے فرق کی وجہ سے پانچویں قسم میں ابن مخاض کہا۔ -
10
حنفیہ کے نزدیک عورت کی دیت مرد سے نصف ہے۔ -
11
حنفیہ کے نزدیک مسلمان اور ذمی کی دیت یکساں ہے۔ مزید مسائل کتب فقہ یا مقامی علماء سے معلوم کئے جائیں۔ آگے قتل کی ان آٹھ شکلوں میں سے اور چند شکلوں کا بیان ہے۔ چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔ (تسہیل)
2
اور اگر وہ مقتول خطاء ایک ایسی قوم کا باشندہ ہو جو تمہاری دشمن اور مخالف ہو اور وہ مقتول مسلمان ہو تو ایسی حالت میں قاتل کے ذمہ صرف ایک مسلمان غلام یا باندی کا آزاد کرنا ہے اور اگر وہ مقتول خطاء کسی ایسی قوم کافر د ہو کہ تم میں اور اس قوم میں کوئی معاہدہ اور مصالحت ہے تو اس صورت میں ورثائے مقتول کو خوں بہا سپرد کرنا اور پہنچانا ہے اور نیز ایک مسلمان غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا ہے۔ پھر جس کو لونڈی غلام میسر نہ ہو تو اس کے ذمہ دو مہینے کے لگاتار روزے رکھنے ہیں یعنی مجبوری کی وجہ سے رقبہ آزاد نہ کرسکے تو بجائے آزاد کرنے کے دو مہینے کے لگاتار روزے رکھ لے۔ توبہ کا یہ طریقہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے مقرر کردہ ہے اور اللہ تعالیٰ کمال علم اور کمال حکمت کا مالک ہے۔ (تیسیر) حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں چوک کی صورتیں کئی ہیں یہاں وہ مذکور ہے کہ مسلمان کو کافروں میں امتیاز نہ کیا اور مار ڈالا ہر طرح خفا کے قتل ہیں دو چیزیں لازم ہیں ایک تو آزاد کرنا ہر وہ مسلمان اور مقدور نہ ہو تو روزہ دو مہینے متصل یہ اپنی تقصیر کا تدارک ہے۔ اللہ کی جناب میں دوسرے خوں بہا ادا کرنی اس کے وارثوں کو یہ ان کا حق اگر وہ خیرات کر چھوڑ دیں تو مختار ہیں سو اگر اس کے وارث مسلمان ہیں یا کافر ہیں لیکن صلح رکھتے ہیں تو ادا کرنی واجب ہے اور اگر کافر ہیں اور دشمن ہیں تو واجب نہیں۔ خون بہا مذہب حنفی میں مسلمان کی دو ہزار سات سو چالیس روپے ہیں تخمیناً اور دینے آتے ہیں قاتل کی برادری کو تین برس میں بہ تفریق ادا کریں۔ (موضح القرآن) گزشتہ آیت میں مسلمان کو خطاء قتل کرنے کی ایک شکل کا حکم بیان فرمایا تھا کہ کفارہ بھی دو اور خوں بہا بھی ادا کرو اور دوسری شکل یہ ہے کہ مقتول خطاء مسلمان ہے لیکن وہ دارالحرب میں کسی مجبوری کے باعث قیام پذیر تھا یعنی اس نے ہجرت نہیں کی تھی خواہ دارالاسلام میں آتا جاتا رہتا ہو تو اس مقتول کے قاتل پر صرف کفارہ ہوگا اور وہ ایک مسلمان غلام یا لونڈی کا آزاد کرنا ہے اور اس مقتول کی دیت نہ ہوگی خواء اس کے ورثا مسلمان ہوں یا کافر کافر کو تو اس وجہ سے کہ مسلمان کا وارث کافر ہو نہیں سکتا اور مسلمان ہوں تو اس وجہ سے کہ ان کو دار کی عصمت حاصل نہیں ہیں اس لئے کوئی دیت نہ ہوگی اور تیسری شکل یہ ہے کہ وہ مقتول خطاء ایک ایسی قوم سے ہے کہ وہ قوم مسلمانوں کی معاہد ہے اور مسلمانوں کے اور ان کے درمیان باہم مصالحت ہے خواہ وہ مصالحت موقت ہو یا موہد ہو، تو اس صورت میں قاتل پر کفارہ بھی واجب ہوگا اور مقتول کے ورثاء کو خون بہا بھی ادا کرنا ہوگا جس کی تفصیل ہم اوپر عرض کرچکے ہیں۔ پھر اگر کوئی شخص کفارہ کے لئے مسلمان غلام یا لونڈی نہ پائے یعنی یا تو لونڈی غلام میسر ہی نہیں آتے اور ملتا ہی نہ ہو یا ملتا ہو تو یہ اس کے خریدنے کے قابل نہ ہو تو اس صورت میں بجائے مسلمان لونڈی یا غلام آزاد کرنے کے دو مہینے کے روزے رکھے اور یہ روزے بھی لگاتار اور پے در پے رکھے اگر کسی وجہ سے بیچ میں کوئی روزہ چھوٹ گیا تو پھر از سر نو رکھنا ہوگا البتہ عورت اگر حیض و نفاس کی وجہ سے بیچ میں روزے چھوڑ دے تو اس کی ترتیب باقی رہے گی اور اس کو از سر نو روزے شروع کرنے کی ضرورت نہ ہوگی اس تیسری شکل میں مقتول کی تفصیل نہیں ہے۔ اسی لئے لوگوں کے یہاں اقوال مختلف ہیں بعض لوگوں نے یہاں بھی مقتول مومن مراد لیا ہے اور بعض نے ذمی اور معاہد یا مستامن مراد لیا ہے اور بعض نے عام رکھا ہے کہ وہ مسلمان ہو یا کافر ہو پھر کافروں میں سے خواہ یہودی ہو یا نصرانی ہو یا دفنی ہو بہرحال معاہدین میں سے ہو پھر جو لوگ مسلمان کہتے ہیں وہ خوں بہا میں یہ شرطلگاتے ہیں کہ اگر مقتول کے ورثاء مسلمان ہوں تو ان کو دیت دی جائے اور اگر ورثاء مسلمان نہ ہوں تو دیت بیت المال میں داخل کردی جائے اور بعض یہ کہتے ہیں کہ اگر ورثا مسلمان نہ ہوں تب بھی ورثا کے طور پر نہیں بلکہ عہد کے طور پر دیت ورثاء کو پہنچائی جائے اور جو مقتول کو کافر کہتے ہیں ان کے ہاں کوئی تفصیل نہیں ہے نہ ان کو کسی تفصیل کی ضرورت ہے ان کا مطلب یہ ہے کہ اگر معاہد قوم کا کوئی فرد مسلمان کے ہاتھ سے خطاء قتل ہوجائے خواہ وہ ذمی ہو یا مصالح ہو یا مستامن ہو تو اس کا کفارہ بھی ہے اور اس کا خوں بہا بھی ہے جو اس مقتول کے ورثاء کو پہنچانا ہے اور یہ عہد کا احترام ہے صاحب مدارک نے اس آیت سے مسلمان اور ذمی کافر کی دیت کے برابر ہونے پر استدلال کیا ہے بہرحال امام ابوحنیفہ کا یہ مسلک ضرور ہے کہ مسلمان اور ذمی کافر کو دیت برابر ہے اگرچہ دوسرے آئمہ کرام نے امام کے اس مسلک سے اختلاف کیا ہے۔ یہ بات بھی یاد رکھنی چاہئے کہ کفارہ تو خود قاتل کے ذمہ واجب ہوتا ہے اور دیت عاقلہ پر آتی ہے۔ عاقلہ سے مراد بھائی بھتیجے چچا اور چچا کی اولاد ہیں اور خوں بہا کی جو رقم عاقلہ جمع کریں گے اس میں قاتل بھی حصہ رسدی شریک ہوگا اور ظاہر قتل کے سدباب کی غرض سے ایسا کیا گیا ہے کیونکہ عا م طور سے انسان ایسی بےاحتیاطی اپنے اعوان و انصار کے بل پر کیا کرتا ہے اگر خوں بہا ان کو دینا پڑے گا تو وہ لوگ بھی ایسے بےاحتیاط آدمیوں کی دیکھ بھال رکھیں گے اور اس قسم کے قتل سے روکیں گے خوں بہا کی تقسیم بھی ورثاء پر اسی طرح ہوگی جس طرح باقی تمام ورثا تقسیم کیا جاتا ہے یعنی تجہیز تکفین قرضہ وصیت ادا کرنے کے بعد جو کچھ بچے وہ مقتول کے ورثاء پر تقسیم ہوگا۔ یہ بات بھی یاد رکھنی چاہئے کہ اگر کافر ذمی کے ورثاء مسلمان ہوں تو اس کافر کا خوں بہا بیت المال میں داخل ہوگا کیونکہ مسلمان ورثاء نہ ہونے کے برابر ہیں۔ شبہ عمد جس کا ہم اوپر ذکر کرچکے ہیں وہ گناہ کے اعتبار سے خطاء قتل کے مقابلہ میں زیادہ سخت ہے کیونکہ اس میں قصد پایا ہے جاتا ہے اور خطا میں قصد نہیں ہوتا محض بےاحتیاطی کی تقصیر ہوتی ہے اور دونوں کا حکم تھوڑے سے فرق کے ساتھ یکساں ہے مثلاً خوں بہا اگر روپیہ سے ادا کیا جائے تو دونوں میں ایک ہزار دینار یا دس ہزار درہم ہیں اور اگر اونٹ دیئے جائیں تب بھی سو ہیں لیکن ان میں ذرا سا فرق ہے جو کتب فقہ سے معلوم ہوسکتا ہے۔ آیت میں صرف قتل خطاء زیر بحث ہے اس لئے ہم نے شبہ عمد کی مزید بحث کو ترک کردیا ہے اور قتل عمد کا مسلہ خود آگے آ رہا ہے تو بامن لالہ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے توبہ کا یہ طریقہ مشروع اور مقرر ہے اور اللہ تعالیٰ چونکہ خطاء میں ایک قسم کی بےاحتیاطی واقع ہوتی ہے اس لئے لفظ توبہ کا استعمال فرمایا ۔ توبۃ کی ترکیب مفسرین نے کئی طرح کی ہے ہم نے ایک قول اختیار کرلیا ہے اب آگے مومن کو قصداً قتل کرنے کا حکم بیان فرماتے ہیں اور یہ بھی قتل کی ان آٹھ صورتوں میں سے ایک صورت ہے جن کا ذکر ہم اوپر کرچکے ہیں۔ (تسہیل)
Top